2 9 A M A N Z O R

g n i d a o l

قومی اسمبلی: وزراء کی عدم حاضری پر ڈپٹی سپیکر برہم، وزیراعظم کو خط لکھنے کا عندیہ

12-12-2024

اسلام آباد (خبرنگارخصوصی)قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزرائکی عدم شرکت پر ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی نے برہمی کا اظہار کیا جبکہ حکومتی اور اپوزیشن ارکان بھی پھٹ پڑے اور کہا کہ اگر وزرائکے پاس ٹائم نہیں ،ہم یہاں کیوں آتے ہیں ۔قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ کی زیر صدارت ہوا۔وقفہ سوالات کے دوران پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شرمیلافاروقی نے کہا تنخواہ دار طبقے پر ریکارڈ ٹیکس بوجھ ڈالا گیا، وزیراعظم نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو فراڈ کہا۔شرمیلا فاروقی کے سوال کا جواب دینے کے لئے کوئی وزیر موجود نہ ہونے پر ڈپٹی سپیکر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا وزراء کی حاضری نہیں، افسوس کی بات ہے ۔ ڈپٹی سپیکر نے معاملے پر وزیراعظم کو لکھنے کا عندیہ دے دیا۔حکومتی رکن حنیف عباسی نے بھی وزرا کی عدم موجودگی پر شدید تنقید کی۔حنیف عباسی نے کہا کہ جو وزیر نہیں آتا، انہیں آدھا گھنٹہ کھڑا کریں۔ اسلم گھمن نے کہا کہ ایوان میں ایک وزیربھی نہیں آیا ہوا، ہم کس لئے بیٹھے ہوئے ہیں۔شرمیلا فاروقی نے کہا ایف بی آر اپنا ٹارگٹ پورا نہیں کرسکا، ہم سب پریشان ہیں کہ منی بجٹ آنے والا ہے ۔ پارلیمانی سیکرٹری سعد وسیم نے کہا تنخواہ دار طبقے پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا گیا۔ پارلیمانی سیکرٹری کے جواب پرشرمیلا فاروقی اور آغا رفیع اللہ نے اعتراض کر دیا جبکہ حنیف عباسی نے بات کی اجازت نہ ملنے پر اعتراض اٹھایا ۔حنیف عباسی نے ڈپٹی سپیکر سے الجھتے ہوئے کہا کہ یہ کون سا طریقہ ہے ، جس پر ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ آپ چیئر کو چیلنج نہیں کرسکتے ، ضمنی سوال پوچھنا ہے تو پوچھیں۔پارلیمانی سیکرٹری وجیہہ قمر نے کہا سی پیک کے دوسرے فیز کی طرف جارہے ہیں، اس دوران جب ڈپٹی سپیکر نے سوال پوچھنے کا موقع دیا تو حنیف عباسی نے کہا کہ دل نہیں کررہا سوال پوچھنے کا،دل توڑ دیاہے آپ نے ۔ ڈپٹی سپیکر مسکرانے لگے ۔دو ممبران کی جانب سے واک آئوٹ کرنے پر ڈپٹی سپیکر نے اعجاز جاکھرانی کو واک آئوٹ کرنے والوں کو منانے کے لئے بھیج دیا۔ شازیہ مری نے کہا جو سلوک سندھ کی ہائی ویز کے ساتھ کیا گیا ہے ، یہ کوئی سوچی سمجھی سازش ہے جس کے تحت سزا دی جارہی ہے ،ایم نائن کے نام سے ایک بدنما داغ ہے ، وہ موٹروے نہ تب تھا، نہ اب ہے ۔ عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ فشریز سیکٹر میں کیا کام کیا گیا، اس دوران اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ میں ارکان کو منا کر لے آیا ہوں،سکھر حیدرآباد سندھ کا روڈ نہیں ہے پاکستان کا روڈ ہے ،پلاننگ کمیشن والے کہانیاں دے کر چلے جاتے ہیں۔