لاہور ہائیکورٹ کا آلودگی کا باعث بننے والی فیکٹریاں گرانے کا حکم
لاہور ( نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ماحولیاتی آلودگی اور سموگ تدراک کیس میں آلودگی کا باعث بننے والی فیکٹریوں کو گرانے کا حکم دے دیا۔عدالت نے حکم دیا کہ اس حوالے سے مانیٹرنگ کو مزید سخت کیا جائے ، عدالت نے ٹولنٹن مارکیٹ سے متعلق تفصیلی رپورٹ بھی آئندہ سماعت پر طلب کرلی۔عدالت نے فصلوں کی باقیات جلانے والوں کیخلاف ایکشن تیز کرنے کی بھی ہدایت کردی۔ گذشتہ سماعت کے تحریری حکم میں عدالت نے محکمہ سکول ڈیپاٹمنٹ سے سکولوں کے بچوں کو پک اینڈ ڈراپ کیلئے بسیں دینے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ حکم میں لکھا گیا کہ محکمہ ماحولیات کے مطابق سرگودھا میں فیکٹریوں کی آلودگی کو مانیٹرنگ کرنے کیلئے ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں۔لاہورہائیکورٹ نے صوبے بھر کی ماتحت عدلیہ کے ججز سے پراسکیوشن کی جانب سے جمع کرائے گے چالانوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کیوں نہ چالان بروقت نہ بھجوانے والے تفتیشی افسران کو ایک ماہ کیلئے جیل بھجوایا جائے ۔چیف جسٹس نے ملزم عمران کی ضمانت سے متعلق درخواست پر سماعت کی دوران سماعت پراسکیوٹر جنرل پنجاب فرہاد علی شاہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور اعتراضی اور نامکمل چالان کاتمام ریکارڈ پیش کردیا جس میں کہا گیا کہ2017 سے 2024 تک پانچ لاکھ ستر ہزار مقدمات درج ہوئے ، تین لاکھ بیاسی ہزار مقدمات کے چالان زیر التوا تھے ، عدالتی حکم پر تمام مقدمات کے زیر التوا چالان عدالتوں کو بھجوا دئیے گئے ،چالان بروقت عدالتوں کو بھجوانے کیلئے میکنزم وضع کرکے تین درجاتی فارمولا بنالیا گیا، مقدمہ درج ہوتے ہی اس کی کاپی پراسکیوشن کے کیس فلو مینجمنٹ سسٹم پر آجاتی ہے ۔پراسکیوٹر جنرل پنجاب نے بتایا دوسرے مرحلے میں متعلقہ ایس پی اور ضلعی پراسیکیوٹر چالان بھجوانے کے عمل کو مانیٹر کرتے ہیں، آئی جی اور پراسیکیوٹر جنرل پنجاب تمام مقدمات کے چالان کو پنجاب بھر میں چیک کرتے ہیں۔ فرہادعلی شاہ نے عدالت سے استدعا کی کہ پولیس اور پراسکیوشن کے سافٹ وئیر کو عدالت کے ساتھ لنک کیاجائے ۔ عدالت نے تینوں سافٹ وئیرز کو ون لنک کرنے کی ہدایت کردی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بھجوائے گئے چالوں کی تفصیلات میں کچھ فرق آرہا ہے ، چالان کی تفصیلات میچ ہونے پر کیس نمٹا دیاجائے گا ورنہ اس کیس میں ایک اور تاریخ پڑ سکتی ہے ۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر چالانوں سے متعلق تفصیلات طلب کرتے ہوئے کارروائی ملتوی کردی ۔