ملکی تیل اور گیس کی پیداوار میں کمی!
قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم نے تیل اور گیس کے ذخائر کی تمام تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بتایا جائے کہ تیل اور گیس کی ایکسپلوریشن سے لے کر پیداوار تک کیا پروسیس ہے ۔ پاکستان کی مجموعی گیس کی طلب چھ بلین جبکہ پیداوار 4 بلین کیوبک فٹ ہے اس طرح پاکستان کو ملکی ضرورت پوری کرنے کے لئے دو بلین کیوبک فٹ گیس درآمد کرنا پڑتی ہے۔ پاکستان میں پیدا ہونے والی گیس کی قیمت چھ ڈالر فی ایم ایم بی ٹی ہے جبکہ حکومت کو کمی کو پورا کرنے کے لئے چالیس ڈالر فی ایم ایم بی ٹی گیس درآمد کرنا پڑی ہے۔ اس طرح پاکستان میں تیل کی کھپت 11ملین ٹن جبکہ ملکی پیداوار محض 3ملین ٹن ہے۔ سرکاری رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 27ارب بیرل تیل کے جبکہ 150ٹریلین کیوبک فٹ گیس کے ذخائر موجود ہیں۔ حکومت ملکی ذخائر کو ایکسپلور کرکے نہ صرف آسانی سے توانائی ضروریات پوری کر سکتی ہے بلکہ قیمتی زرمبادلہ بھی کمایا جا سکتا ہے۔ اب ا سے حکومتی تساہل پسندی کہیئے یا پالیسیوں کا فقدان کہ سرکاری ریکارڈ کے مطابق گزشتہ دس برسوں میں 10کے قریب بین الاقوامی کمپنیاں امن و امان کے خوف سے ملک چھوڑ کر جا چکی ہیں۔ جس کی وجہ سے ملکی پیداوار میں 50 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔ بہتر ہو گا حکومت غیر ملکی کمپنیوں کے کارکنوں کے تحفظ کے لئے فول پروف بندوبست کرے تاکہ ملک میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوں اور خود کفالت کی منزل حاصل کی جا سکے۔