منی پور: ہندوتوا غنڈے بے لگام، اقلیتی برادری پر دھاوا، 3افرادہلاک، 17گھر نذر آتش
نئی دہلی (آن لائن، نیٹ نیوز)مودی حکومت کی فسطائی اور فرقہ وارانہ پالیسیوں کے نتیجے میں ریاست منی پور نسلی، لسانی اور مذہبی تعصبات کا شکار ہو چکی ہے ، آئے روز ہونے والے قبائلی تصادم کی بدولت ریاست میں معمولات زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں، تشدد اور خونریزی کی نئی لہر سنگین شکل اختیار کرتی جا رہی ہے ۔حالیہ واقعہ میں میتی ملیشیا کے عسکریت پسندوں نے اقلیتی قبیلے کُکی کے لوگوں کی بستی پر دھاوا بولا اور تین افراد کو قتل کر دیا، شر پسندوں نے 17گھروں ،تین دکانوں اور گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا، کئی افراد جانیں بچانے کیلئے بستی سے بھاگ گئے اور ارد گرد کے جنگلات اور فصلوں میں پناہ لی۔مئی 2023سے شروع ہونے والے ان فسادات میں اب تک سینکڑوں افراد موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں جبکہ 80ہزار کے لگ بھگ بے گھر ہیں۔سینکڑوں کی تعداد میں گھروں، دکانوں، عبادت گاہوں اور کاروباری مراکز کو جلایا جا چکا ہے ۔بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مارکنڈے کاٹجو نے کہا ہے کہ مودی کی پالیسیوں سے پورے بھارت میں فرقہ وارانہ تشدد پھیل رہاہے ، وہ اپنے سیاسی ایجنڈے کیلئے انتشاری ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں جس سے ہندوؤں، مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے ۔سابق جج کا مزید کہنا تھا کہ مودی کی سیاست فرقہ وارانہ تشدد بالخصوص مسلمان اور مسیحیوں کے خلاف نفرت کو فروغ دینے پر مرکوز ہے ۔