نوازشریف کے گارڈز کی پھر صحافیوں سے بدتمیزی، دھکے دیئےگرفتار گارڈز کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ
اسلام آباد(نامہ نگار؍سپیشل رپورٹر)سابق وزیراعظم نواز شریف کے گارڈز باز نہ آئے ، دوسرے روز پھر صحافیوں سے بدتمیزی کی اور انہیں دھکے دئیے ۔نوازشریف جیسے ہی احتساب عدالت پہنچے ، صحافیوں نے انہیں گھیر لیا اور کیمرہ مین پرتشدد کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا،احتجاج نوازشریف کے گارڈز اور لیگی وکلا کو نہ بھایا تو صحافیوں کو دھکے دیئے ، جس پر احتجاج زور پکڑ گیا۔ نواز شریف سماعت کے بعد عدالت سے باہر آئے تو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا شکور نے کیمرہ مین کو جیسے راستے سے ہٹانے کے لئے دھکا دیا، اس پہ مجھے وہیں پر اعتراض تھا لیکن میں نے خود دیکھا کہ اس کے بعد کیمرہ مین نے شکور کے ماتھے پر کیمرہ دے مارا جس سے اس کا ماتھا زخمی ہوا، خون بھی نکلا ، میں نے انہیں کہا کہ کوئی ری ایکشن نہ کرنا۔ نواز شریف نے کہا سکیورٹی گارڈز کے خلاف جو قانون کے مطابق کارروائی ہوئی، اس میں ہر قسم کا تعاون کریں گے ، مریم اورنگزیب سے بھی اس معاملے پر بات ہوئی ہے ، یہ بات یقین سے کہہ رہا ہوں کہ سب کام قانون کے مطابق ہوگا۔نواز شریف نے کہا جو مسئلہ ہوا وہ بہت برا ہوا، مجھے اس بات کا افسوس ہے اور یہ موقع نہیں آنا چاہئے تھا۔مسلم لیگ (ن) کے قائد نے کہا زیادتی کہیں سے بھی نہیں ہونی چاہئے اور ہر طرف انصاف ہونا چاہئے ، شکور کے خلاف بھی ایکشن لوں گا۔انہوں نے مزید کہا کہ میرا میڈیا کے ساتھ اچھا تعلق رہا ہے ، عدالتوں میں جو بھی کارروائی ہوتی رہی اس میں آپ سب ساتھ رہے ، ایسے وقت میں کیسے آپ سب سے الگ ہو جاوں یا بگاڑلوں۔دوسری جانب سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ نے پارلیمنٹ کے احاطے میں صحافیوں پر تشدد کرنے والے نواز شریف کے گرفتار دو سکیورٹی گارڈز منصب اور محسن کو14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، جبکہ سکیورٹی انچارج شکور کی ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت24 دسمبر تک ملتوی کر دی ۔وزیر اعظم عمران خان کے معاونین خصوصی برائے میڈیا امور افتخار درانی اور یوسف بیگ مرزا نے زخمی کیمرہ مین کی پمز میں عیادت کی۔ عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افتخار درانی نے کہاصحافی گرمی اور سردی میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہیں لیکن سابق حکمرانوں کی شاہانہ سوچ ابھی تک ختم نہیں ہورہی۔