پاکستان ڈٹ گیا،چیمپیئنز ٹرافی کافیصلہ نہ ہوسکا،بورڈ اجلاس 15منٹ بعد ملتوی
لاہور،نئی دہلی (سپورٹس رپورٹر،صباح نیوز) آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے مستقبل پر غور کیلئے بلایا جانے والا آئی سی سی کا بورڈ اجلاس کسی فیصلہ پر ہی بغیر 15 منٹ بعد ملتوی کردیا گیا، اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ پاکستان اور بھارت، آئی سی سی کے ساتھ مل کر ایونٹ کیلئے ایک قابل قبول آپشن تلاش کریں گے ۔ تفصیلات کے مطابق پی سی بی اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ ان کے مؤقف کے بعد آئی سی سی نے چیمپیئنز ٹرافی کیلئے بورڈ اجلاس میں ابتدائی مشاورت کے بعد یہ طے ہوا کہ پاکستان اور بھارت آئی سی سی کے ساتھ مل کر ایک ایسا آپشن تلاش کریں گے جو سب کو قبول ہوگا ، اس عمل میں دو سے تین دوست بورڈز بھی شامل ہوسکتے ہیں اور اس کو 24 سے 48 گھنٹوں میں مکمل کرلیا جائے گا ۔ ہائبرڈ کے معاملے پر پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے مؤقف پر قائم رہا، پاکستان نے اپنے مؤقف میں کوئی لچک نہیں دکھائی، پاکستان نے اپنے مؤقف سے متعلق بریفنگ دی۔واضح رہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی اگلے برس پاکستان میں ہونی ہے لیکن بھارت نے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کردیا جس کے بعد پاکستان نے سخت ترین موقف اپنائے ہوئے اعلان کیا کہ نہ تو ہائبرڈ ماڈل قبول ہوگا اور بھارت کے نہ آنے کی صورت میں پاکستان بھی آئندہ بھارت نہیں جائے گا۔ آج ہونے والے مختصر آئی سی سی اجلاس میں اور اس سے قبل آئی سی سی کی لیڈر شپ سے ملاقاتوں میں پاکستان نے یہ ہی موقف دہرایا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی پر کسی اتفاق پر پہنچے سے قبل پاکستان اور بھارت کے بورڈز اپنی حکومت سے دوبارہ رائے بھی لیں گے ۔ آئی سی سی ذرائع نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جمعہ کو بورڈ کا مختصر اجلاس ہوا اور تمام بورڈز چیمپئنز ٹرافی کے تنازعہ کے مثبت حل کیلئے مشترکہ کاوش جاری رکھیں گے ، بورڈ چند دنوں میں دوبارہ میٹنگ کرے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر آجبھی مزید میٹنگز ہوں گی۔یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے دبئی میں آئی سی سی کے سی ای او جیف ایلا ڈائز اور اعلیٰ حکام سے اہم ترین مذاکرات کرتے ہوئے پاکستان کے ٹھوس مؤقف سے آگاہ کر دیا۔ محسن نقوی نے جمعرات کو آئی سی سی سے دو ٹوک بات کی اور وکلاء سے مشاورت کر کے قانونی مشورے بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اگر انکار کر رہا ہے تو حکومت کا خط دکھائے جس میں پاکستان نہ آنے کی ٹھوس وجوہات موجود ہونی چاہئیں، خط کے بغیر کوئی اور جواز قبول نہیں کیا جائے گا۔ پی سی بی کے حد درجہ مصدقہ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ محسن نقوی نے دبئی میں ہونے والی میٹنگ میں پاکستان کا مؤقف آئی سی سی حکام کو بتا دیا ہے ۔ پی سی بی چیئرمین نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پر واضح کر دیا ہے کہ ہمیں حکومت نے ہائیبرڈ ماڈل سے منع کر دیا ہے اس لیے بھارت کو پاکستان آنا پڑے گا، اگر آئی سی سی کو بات آگے بڑھانی ہے تو کرکٹ اور رکن ملکوں کے بہتر مفاد میں نئی تجویز لائیں، پاکستان سے میٹنگ میں ہائیبڑد ماڈل کی تجویز پر بات کرنا وقت کا ضیاع ہوگا۔دریں اثنابھارتی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ دورہ پاکستان پر بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی)نے بیان دیا ہے کہ سکیورٹی تحفظات ہیں۔ نئی دہلی سے جاری بیان میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے دورے پر بی سی سی آئی کا جو بیان ہے وہ دیکھیں۔