پنجاب یونیورسٹی میں لیسکو گرڈ سٹیشن کا معاملہ، تحقیقاتی کمیٹی تشکیل
لاہور(علی ارشد سے ) پنجاب یونیورسٹی اور لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے درمیان گرڈ سٹیشن کی تعمیر کے معاملے کی محکمہ ہا ئر ایجوکیشن پنجاب کی جانب سے فوری طور پر 4 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے کر انکوائری 8مئی کو مکمل کرنے کے احکامات جا ری کردئیے گئے ۔ روزنامہ 92 کو ملنے والے نو ٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی کے سربراہ ایڈیشنل سیکرٹری ہا ئر ایجوکیشن احمد کمال مان، ڈپٹی سیکرٹری بجٹ خالد بشیر، رجسٹرار پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر خالد خاں ہیں ، چوتھے رکن وی سی کی طرف سے کسی بھی ڈین کو مقرر کرنا تھا ۔ کمیٹی پنجاب یونیورسٹی اور لیسکو کے مابین ہونے والے ایم او یو کی مکمل چھان بین کر کے قوائد وضوابط کی خلاف ورزی کا جا ئزہ لے گی۔ اس بات کا بھی جا ئزہ لیا جا ئے گا کہ معاہدے سے کسی شخص یا فرد نے کوئی مالی فائدہ تو نہیں لیا۔ معاہدے کی رو سے یونیورسٹی کی 80کنال اراضی منصوبے کے لیے درکار تھی جس کی با قاعدہ سنڈیکیٹ سے منظوری سابق قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر زکریا ذاکرکی سربراہی میں بھی لی جا چکی تھی۔ چیف جسٹس آف پاکستان کے فیصلے کے بعد ڈاکٹر زکریا ذاکر کو اپنے عہدے سے استعفی دینا پڑا۔ ذرائع کے مطابق محکمہ ہا ئر ایجوکیشن پنجاب کی بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی تکنیکی بنیادوں پر متنازعہ ہے ۔ محکمہ نے کی جانب سے نامزد کیے جانے والے ممبران میں رجسٹرار یونیورسٹی بذات خود سیکرٹری سنڈیکیٹ کے طور پر معاملے میں فریق ہیں۔روزنامہ 92سے بات کر تے ہو ئے صدر پنجاب یونیورسٹی اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن ڈاکٹر محبوب حسین نے کہا حکومت اور ایچ ای ڈی پنجاب معاملے کے فریقین کو ہی ساتھ شامل کر کے تحقیقات کر رہی ہے ، سینئر افسران پر مشتمل آزادانہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے ۔