پی ٹی آئی کا احتجاج: اسلام آباد سیل، عمران خان کی بہنوں سمیت درجنوں گرفتار
اسلام آباد،لاہور(سپیشل رپورٹر،خبر نگار خصوصی،وقائع نگار،نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد کے ریڈ زون میں ڈی چوک پرآج احتجاج کے اعلان کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت کے داخلی اور خارجی راستوں، سڑکوں اور شاہراہوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ۔ڈی چوک میں احتجاج کیلئے آنے پر پولیس نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان،عظمیٰ خان سمیت درجنوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔علیمہ خان، عظمیٰ خان اور نورین خانم کو تھانہ ویمن جبکہ گرفتار پی ٹی آئی کارکنان کو تھانہ کوہسار منتقل کیا گیا،گرفتار افراد کے خلاف مقدمات انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعات کے تحت درج کیے جارہے ہیں۔پولیس نے برہان انٹر چینج پر خیبرپختونخوا سے آنے والے قافلے ، ڈی چوک اور فیض آباد پر پی ٹی آئی کارکنوں پر شیلنگ بھی کی۔اسلام آباد میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی اور موبائل فون سروسز معطل رہی،راولپنڈی میں مری روڈ سمیت اہم شاہراہیں بندر ہیں۔راستوں،میٹرو بس سروس اور پبلک ٹرنسپورٹ کی بندش سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامناکرناپڑا۔26 نمبرچونگی کو ٹیکسلا کے مقام سے ، فیض آباد، سیکٹر آئی ایٹ، آئی جے پی ڈبل روڈ، مارگلہ روڈ، سنگجانی، فیض آباد، سیکٹر جی الیون چوک، گولڑہ موڑ فلائی اوور سمیت دیگر راستے کنٹینرز لگاکر بند کردیئے گئے ۔کچہری سے اولڈ ایئرپورٹ روڈ کورال تک اور سواں پل کھلا ہے ۔اسلام آبادمیں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے ۔جناح ایونیو میں پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی، کارکنان چائنہ چوک تک پیچھے ہٹ گئے اورغلیلوں سے پولیس کو کانچ کی گولیاں ماریں۔اسلام آباد ایکسپریس وے پر سوہان کے قریب مظاہرین کے پتھراؤ سے ایس پی علی رضا سمیت 3پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ۔سرائے عالمگیر سے جہلم، گجرات سے وزیرآباد کو ملانے والے 4 پل ٹریفک کیلئے بند کردیئے گئے ۔ لاہور،منڈی بہاؤالدین،کھاریاں،گوجرنوالہ سمیت دیگر شہروں سے اسلام آباد اورراولپنڈی کو جانیوالے چھوٹے بڑے راستے بھی بند ہیں۔ جی ٹی روڈپر دریائے جہلم اور دریائے چناب پر زمینی راستوں کوملانے والے پل کو بھی بندکردیا گیا۔ لاہور، اسلام آباد سمیت اسلام آباد جانے والی تمام موٹر ویز بند کر دی گئیں اور اسلام آباد جانے والے شہریوں کو جی ٹی روڈ پر سفر کرنے کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،جی ٹی روڈ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں نظر آئیں۔ جیل سے ملزمان عدالتوں میں پیش نہیں کیے جا سکے ، ضلع کچہری جوڈیشل کمپلیکس صبح دس بجے کے بعد مکمل ویران ہوگیا۔ وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پشاور سے برہان انٹر چینج پہنچنے والے قافلے پرپنجاب پولیس نے شیلنگ کی،قافلے کے ساتھ آنے والی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں آنسو گیس کی شیلنگ کو غیر موثر کرتی رہیں، فائر بریگیڈ کی گاڑیوں سے پانی پھینکاگیا ۔ پشاورٹول پلازہ پر تحریک انصاف کے ڈنڈا اور غلیل بردار کارکنان نے بڑی تعداد میں پہنچ کر پارٹی ترانوں پر رقص کیا۔ موٹرے ایم ون پر کٹی پہاڑی کے قریب اٹک پولیس نے شدید شیلنگ کی،مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا،۔اسلام آباد پولیس نے کوریج میں مصروف نجی ٹی وی کے صحافی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایااور طاہر نصیر سے کارڈ دیکھنے کے بہانے پرس چھین لیا، سب انسپکٹر نے منہ پر تھپڑ مارے جبکہ پاس کھڑے کانسٹیبل نے بندوق کے بٹ مارے ۔ادھر لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں کوبھی کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا۔ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد تمام سیاسی اجتماعات، مظاہرے ، احتجاج پر پابندی ہے ۔ لاہور اورراولپنڈی میں رینجرز کی 6 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئیں ہیں جبکہ اٹک میں رینجرز کے ساتھ ساتھ ایف سی بھی بلالی گئی، لاہور میں منگل 8 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذرہیگی۔لاہورسے وقائع نگارکے مطابق تحریک انصاف آج ہر صورت مینار پاکستان پر احتجاج کرے گی۔ پشاور،لاہور(نیوز ایجنسیاں)تحریک انصاف کے رہنماؤں نے بھارتی وزیر خارجہ کوبھی احتجاج میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہاہے حکومت جہاں روکے گی وہیں پر دھرنا ہوگا، جب تک عمران خان نہیں کہیں گے کارکن گھروں کو نہیں جائیں گے ، حکمرانوں سے کہنا چاہتے ہیں ہمیں مت رو کیں، ڈی چوک منزل ہے ،ہمیں وہاں جانے دیں، 70 فیصد لوگ پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں۔پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل شیخ وقاص اکرم نے کہااحتجاج کی کال بانی پی ٹی آئی کی ہے ، وہی واپس لیں گے ، احتجاج کرنا ہمارا حق ہے ۔ وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے کہاجب تک خان صاحب کا حکم نہیں آتاواپس نہیں آئیں گے ، سب ڈی چوک پہنچیں۔مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے عمران خان کی بہنوں کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ن لیگی مافیا خواتین کے خلاف بھی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے ، ن لیگ کے ناجائز اقتدار کا خاتمہ ناگزیر ہے ، مریم نواز اور شہباز شریف کو قوم چھپنے کی جگہ بھی نہیں دے گی۔بیرسٹر سیف نے پاکستان آنے والے بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کو اپنے احتجاج میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہم چاہتے ہیں آئین اور پاکستان کو مضبوط ریاست بنانے کے لیے ہمارے ساتھ اس احتجاج میں شامل ہوجائیں۔ تمام مہمانوں اور مندوبین کو ہمارے احتجاجی مظاہرین خوش آمدید کہتے ہیں،محسن نقوی کوڈی چوک میں چائے پیش کریں گے ،فوج کے ساتھ کوئی معاملہ نہیں، ہم ان کو گلدستہ پیش کریں گے ۔شوکت یوسفزئی نے کہاہماری حکومت آئی تو احتساب ہوگا، 4 روز سے وفاقی اور پنجاب کے وزرا دھمکیاں دے رہے کہ اٹک پار کر کے دکھاؤ،محسن نقوی کون ہے جو پورے پاکستان کا مالک بنا ہوا ہے ؟۔ مسرت جمشید چیمہ نے کہانواز شریف کا بیان کہ عمران خان کو ووٹ دینے والے بھیڑ بکریاں ہیں قابل مذمت ہے ۔