2 9 A M A N Z O R

g n i d a o l

چار ماہ میں 7ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ

03-11-2024

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق رواں برس کے پہلے چار ماہ کے دوران ملک کا تجارتی خسارہ سالانہ بنیادوں پر 6 فیصد کمی کے ساتھ 6.974ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ تجارتی توازن کسی بھی ملک کی معیشت میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر ملک اپنی برآمدات میں اضافے اور درآمدات کو ہر ممکن حد تک کم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ بدقسمتی سے پاکستانی معیشت کے لئے تجارتی خسارہ ہمیشہ سے ہی درد سر بنا رہا ہے۔پاکستان کی سالانہ اوسط برآمدات 29 بلین ڈالر جبکہ درآمدات 54 بلین ڈالر کے لگ بھگ رہتی ہیں۔ اس فرق کو حکومت قرض یا بیرون ملک پاکستانیوں کی ترسیلات زر سے پورا کرتی ہے۔ یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ تجارتی عدم توازن ہی کا شاخسانہ ہے کہ پاکستان 71 ہزار ارب کا مقروض ہو چکا ہے اور قرض کی ادائیگی کے لئے مزید قرض یا قرضوں کو ری شیڈول کروانے کے لئے دوست ممالک کی منتیں کر رہا ہے۔ ماہرین اقتصادیات کے مطابق پاکستان توانائی کی قیمتوں میں کمی اور جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کر کے برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کر سکتا ہے۔ بہتر ہو گا حکومت غیر پیداواری اور تعیشات کی درآمد پر پابندی لگائے تاکہ قومی وسائل سے خام مال اور جدید ٹیکنالوجی درآمد ہو ، ملکی پیداوار اوربرآمدات میں اضافہ ممکن ہو اور تجارتی خسارے سے جان چھوٹ سکے۔