2 9 A M A N Z O R

g n i d a o l

کرم ضلع میں قبائلی جھگڑوں میں ہلاکتیں

14-10-2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں دو قبائل کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں 11افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ افغان سرحد پرواقع ضلع کرم میں قبائلیوں کی آپسی لڑائیوں میں انسانی جانوں کا ضیاع معمول بن چکا ہے۔ رواں برس اسی ضلع میں باہمی تصادم کا یہ تیسرا بڑا واقعہ ہے۔ ستمبر میں قبائلی لڑائی میں 42افراد جاں بحق اور 150زخمی ہوئے تھے ۔کرم میں قبائلی تنازعہ کا آغاز 2007ء میں ہوا جس کا تصفیہ مقامی عمائدین نے جرگے میں 2011ء میں کروا دیا تھا مگر اس کے باوجود گاہے بگاہے یہ چنگاری آگ پکڑ لیتی ہے۔ ستمبر میں لڑائی کی وجہ زمین کا تنازعہ بنا تھا اور 42انسانی جانوں کی قربانی کے بعد قبائل جنگ بندی پر مائل ہوئے۔ اس لڑائی میں دونوں اطراف سے بھاری ہتھیاروں کے استعمال کے ساتھ مارٹر گولے بھی ایک دوسرے پر فائر کئے گئے ۔یہ درست ہے کہ قبائلی علاقوں میں اسلحہ رکھنا روایت ہے مگر قبائلی اضلاع کے خیبر پختونخوامیں ضم ہونے کے بعد ان پر پاکستانی قوانین لاگو ہوتے ہیں ۔حکومت قبائلی اضلاع میں اسلحہ رکھنے کے قوانین پر عملدرآمد کروا کر علاقہ کو بھاری ہتھیاروں سے پاک کر سکتی ہے۔ بہتر ہو گا حکومت کرم میں لڑائی بند کروانے کے لئے جرگہ کو متحرک کرنے کے ساتھ قبائلی اضلاع کو بھاری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لئے بھی ضروری قانون سازی کرے ۔