2 9 A M A N Z O R

g n i d a o l

گندم ایکسپورٹ سمری میں آٹا مصنوعات شامل نہ کرنا استحصال

28-04-2018

لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے ) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے رہنما عاصم رضا ، چیئرمین(پنجاب) لیاقت علی خان ، سابق چیئرمین نعیم بٹ و سابق چیئرمین پنجاب چوہدری افتخار احمد مٹو نے مشترکہ طور پر کہا ہے کہ محکمہ خوراک کی جانب سے نیشنل فوڈ اینڈ سکیورٹی کو بھجوائی گئی گندم ایکسپورٹ کی حالیہ سمری میں آٹے کی مصنوعات شامل نہ کرنا فلور ملنگ انڈسٹری کا کھلا استحصال ہے جسے قطعی طور پر برداشت نہ کیا جائے گا۔حکومت کی جانب سے جانتے ہوئے کہ عالمی منڈی میں گندم کا ریٹ پاکستانی گندم کی نسبت کم ہے پھر بھی گندم کی مصنوعات پر 120 ڈالر جبکہ براہ راست گندم ایکسپورٹ پر 159ڈالر ریبیٹ دیا جانا مقامی انڈسٹری کے ساتھ کھلی دشمنی کے مترادف ہے ، ہم وزیر اعظم پاکستان اور وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ اینڈ سیکورٹی سکندر حیات بوسن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلور ملنگ انڈسٹری کش اقدامات پر عملدرآمد سے گریز کریں اورپنجاب فوڈ کمیٹی کی طرف سے ذاتی مفادات کی خاطر بجھوائی جانے والی سمری کو ہرگز قبول نہ کیا جائے ۔کیونکہ یہ قومی سرمائے سے لگائی جانے والی اربورں روپے کی انڈسٹری کو ڈبونے کا منصوبہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت برابری کی بنیاد پر 159 ڈالر پر سمندر اور زمینی راستے گندم اور گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ کی اجازت دے ،تاکہ گندم کے ساتھ ساتھ ویلیوایڈڈ گندم کی مصنوعات کو دنیا بھر میں بھجوایا جا سکے اس سے مقامی انڈسٹری چلنے کے ساتھ ساتھ زائد گندم کا نکاس بھی ممکن ہو سکے گا اور فاضل گندم کی دیکھ بھال پر آنے والے کروڑوں روپے کے اضافی اخراجات سے بھی بچا جا سکے گا۔