27اکتوبر کو یوم سیاہ،برسلزمیں بھارتی سفارتخانہ کے سامنے احتجاج،کشمیریوں کا اعلان
برسلز،سرینگر (صباح نیوز،این این آئی ) کشمیریوں نے 27اکتوبر کو یوم سیاہ منانے اور برسلزمیں بھارتی سفارتخانہ کے سامنے احتجاج کا اعلان کردیا۔مظاہرے کا اہتمام کشمیر کونسل ای یو کررہی ہے جس میں بڑی تعداد میں کشمیریوں، پاکستانیوں اور کشمیریوں کے دیگر ہمدردوں اور انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں کے نمائندوں کی شرکت متوقع ہے ۔کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے برسلز سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ پچھلی ساڑھے سات دہائیوں سے بھارت نے جموں و کشمیر کے بڑے علاقے پر قبضہ کر رکھا ہے لیکن انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اقوام عالم بھارت کے اس غاصبانہ قبضے اور کشمیریوں کے خلاف اس جارحانہ و ظالمانہ بھارتی رویئے پر خاموش ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم یہ مظاہر ہ کرکے ایک طرف عالمی برادری سے کہنا چاہتا ہے کہ وہ اپنی خاموشی توڑ کرکے کشمیر پر بھارتی قبضہ ختم کرائے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوانے میں ان کی مدد کرے ۔دوسری طرف ہم بھارتی حکومت کو یہ پیغام دیناچاہتے ہیں کہ کشمیری بھارت کا غیرقانونی قبضہ ہرگز تسلیم نہیں کرتے ۔ کشمیری قوم اپنے مستقبل کا آزادماحول میں فیصلہ کرناچاہتی ہے ۔ افسوس سے کہناپڑتاہے کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویدار ہے لیکن وہ کشمیریوں کے حقوق دبارہاہے اور اپنا ناجائز اور غیرقانونی قبضہ جاری رکھنے کے لیے مقبوضہ وادی میں بے گناہ لوگوں کوقتل کررہاہے ۔ دریں اثنا غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں نیشنل کانفرنس کے رہنما اور سرینگر سے رکن پارلیمنٹ آغا سید روح اﷲ مہدی نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی دفعہ370 اور عوام سے چھینے گئے دیگر حقوق کی بحالی کے لئے جدوجہد جاری رکھے گی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق آغا روح اﷲ مہدی نے سرینگر میں ایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ وہ کشمیریوں کو نظرانداز کرنے اور ان کے حقوق سلب کرنے والی قوتوں کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔انہوں نے کہاہم وقار کے ساتھ لڑیں گے کیونکہ عوام نے اپنے خدشات کا اظہار کرنے کے لیے اپنے نمائندے منتخب کئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم بھارتی حکومت کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم رکھنا چاہتے ہیں لیکن ہم اس دوستی کو اپنی عزت اور وقار کی قیمت پر قبول نہیں کریں گے کیونکہ اس کے لیے ہمیں عوام سے مینڈیٹ نہیں ملا ہے ۔