اسلام آباد،گوجر خان،روات،حضرو (وقائع نگار خصوصی، نمائندگان 92نیوز) پاکستا ن پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ ہم جمہوریت پسند تمام جماعتوں سے وسیع تر میثاق جمہوریت پر بات کیلئے تیار ہیں، میثاق جمہوریت کے حوالے سے نواز شریف اور شہباز شریف کے ساتھ ہمارا تجربہ اچھا نہیں رہا،ہم کسی صورت بنیادی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کر ینگے ، اس وقت بھی ملکی معیشت کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے ۔ جس کا مقابلہ پیپلزپارٹی ہی کر سکتی ہے ،جمہوریت آمریت سے بہتر ہے ،پابندیوں اور مشکلات کے باوجود پیپلز پارٹی کی کارکردگی پہلے سے بہتر ہو گی ۔منگل کو یہاں زرداری ہاؤس میں اعتزاز احسن ، فرحت اﷲ بابر ، قمر زمان کائرہ اور مصطفی نواز کھوکھر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوںنے کہا ہے کہ ملک میں بہت سے مسائل ہیں جن پر جتنی توجہ دینی چاہئے تھی جو نہیں دی گئی ۔ پیپلزپارٹی ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریگی ۔ یہ میرا پہلا الیکشن ہے جس میں انتخابی مہم بھی چلا رہا ہوں اور خود بھی حصہ لے رہا ہوں ۔انہوں نے کہاکہ شہید بی بی کا وعدہ پورا کروں گا۔ یہ ایک الیکشن کی بات نہیں یہ ایک لمبا سفر اورسیاسی مشن ہے ۔ انہوں نے کہاکہ میں محنت سے نہیں ڈرتا ۔ محنت بہت ضروری ہوتی ہے ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے ساتھ میثاق جمہوریت پر اعتماد کھویا، ضرورت پڑی تو پارلیمنٹ میں آنے والی تمام جمہوریت پسند جماعتوں کے اتفاق رائے کی کوشش بھی کر ینگے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف کو جیل میں بنیادی سہولیات فراہم کی جانی چاہئیں۔ سیاسی قائدین اور امیدواروں کی جانب سے غیر اخلاقی الفاظ کے استعمال پر بلاول نے کہا کہ میری توجہ پارٹی منشور اور عوامی مسائل پر ہے ، میں اپنے مثبت کردار اور نظریات کی مدد سے نوجوانوں کو متاثر کرنا چاہتا ہوں۔ مخالفین پر تنقید انتخابی سیاست کا حصہ ہے لیکن سیاستدان عوام کو آگاہی دینے کے بجائے تشدد کو فروغ دے رہے ہیں۔ ملک گالی گلوچ اور نفرت آمیز سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا۔گالم گلوچ ، فزیکل حملے مستقبل میں خطرناک ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے حوالے سے سوال ہواتھا تو جواب دیا کہ انتخابات کے بعد پارٹی مشاورت سے فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنانا چاہئے ۔ اداروں کو سکیورٹی پر توجہ دینی چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ پابندیوں اور مشکلات کے باوجود پیپلز پارٹی کی کارکردگی پہلے سے بہتر ہو گی ۔ بلاول بھٹو کا کاروان جمہوریت اٹک کے شہر حسن ابدال پہنچ گیا۔قبل ازیںروات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا مقابلہ صرف کسی سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں بلکہ ہمارا مقابلہ عالمی محرومی سے ہے ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ پیپلزپارٹی نے 8 لاکھ لوگوں کو غربت سے نکالا ۔ پیپلزپارٹی حکومت میں آکر بھوک مٹاو پروگرام شروع کریگی، بلاسود قرضے دیگی، بے گھر افراد کو گھر فراہم کریگی اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کریگی۔گوجر خان میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زر داری نے کہا کہ الیکشن ملتوی کرنے کی ہر کوشش کے سامنے دیوار بن جائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ خوف کا ماحول پیدا کر کے انتخابی مہم روکنے کی سازش ہے ۔ بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان پر پوری طرح عملدرآمد کیا جاتا تو آج حالات مختلف ہوتے ۔منگل کو بارہ کہو میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ پیپلز پارٹی اس ملک کو مشکلات سے نکال سکتی ہے ۔ حضرو کے نواحی گائوں ہٹیاں میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ والدہ کی شہادت کے بعد پہلی مرتبہ سیاست میں قدم رکھ رہا ہوں ہم نے بینظیر شہید کے مشن کو جاری رکھنا ہے دشمن قوتیں پی پی پی کو دیوار کے ساتھ لگا کر ختم کرنا چاہتی ہیں میں اسی وجہ سے خود پورے پنجاب میں انتخابی مہم کے سلسلے میں نکلا ہوں اور پنجاب کے ہر ضلع اور ہر تحصیل میںجا کر شہید بینظیر بھٹو کا پیغام پہنچائوں گا۔ بلاول کے مختلف علاقوں میںدوروں کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات تھے ،پولیس اور سکیورٹی ایجنسیز کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے قافلہ کی فضا ئی نگرانی بھی کی جاتی رہی ۔