مکرمی! میں اپنے اس خط کے توسط سے حکام کی توجہ طلباء کے اہم مسئلے کی جانب مبذول کروانا چاہتی ہوں۔طلباء کی تعلیمی سند اور نوکری کے حصول کے لیے کام کے تجربے کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ جسے ہم عام لفظوں میںnternship" "I کہتے ہیں۔ جو طلباء اس تجربے کو حاصل نہیں کرتے انہیں آگے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس تجربے کو حاصل کرنے کے لیے طلباء مختلف اداروں سے رجوع کرتے ہیں اور اسی بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف اداروں نے طلباء کو بلامعاوضہ کچھ عرصے کے لیے بھرتی کرنا شروع کر دیا ہے۔جہاں ان سے ملازموں کی طرح سارے کام کروائے جاتے ہیں۔ کچھ ادارے تو طلباء سے سند کے حصول کے لیے رقم کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔ ان اداروں میں کام کرنے کی وجہ سے طلباء کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں اور ان کے معصوم ذہنوں میں نوکری کی لالچ بھر دیا جا تا ہے- لہٰذا اس سرگرمی کی روک تھام کے لیے اقدامات اٹھانا ضروری ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ان اداروں پر رقم طلب کرنے کے لیے پابندی لگائی جائے اور طلباء کو کچھ نہ کچھ معاوضہ ادا کیا جائے جو ان کے کام آ سکے امید کرتی ہوں کہ آپ اس بات پر غور کریں گے۔ ( مصباح خان کراچی)