بھارتی صوبہ اتر پردیش کے علاقے میرٹھ میں پولیس اور حکومت کی اتحادی جماعت بجرنگ دل کے حامیوں نے تجاوزات کی آڑ میں مسلمانوں کی پوری بستی کو نذر آتش کر دیا جس سے 200سے زائد مکانات اور دکانیں جل کر راکھ ہو گئیں‘ بی جے پی کی حکومت اس اندوہناک واقعہ سے اس طرح لاتعلق رہی جیسا کچھ ہوا ہی نہیں جب سوشل میڈیا پر شور پڑا تو صرف اتنا کہا کہ آگ نامعلوم وجوہات کی بنا پر لگی۔ دنیا بھر کے میڈیا میں اب یہ خبریں کھل کر آ رہی ہیں کہ بھارت میں مودی حکومت مسلمانوں اور امن کی بات کرنے والے ہندو شہریوں کو بھی نشانہ بنا رہی ہے۔ امریکہ کے اخبار واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ بھارت میں مودی سمیت بی جے پی ارکان نہ صرف منفی نظریے کو فروغ دے رہے ہیں بلکہ امن کی بات کرنے والوں کے خلاف بھی انتہا پسندی عروج پر ہے۔ حتیٰ کہ بھارتی میڈیا بھی حکومتی روش پر چل کر جلتی پر تیل ڈال رہا ہے۔ لہٰذا اس تمام تر صورتحال کے تناظر میں امن کے عالمی اداروں کو چاہیے کہ وہ نہ صرف اپنے فورموں پر بھارتی ظلم و ستم روکنے کی سعی کریں بلکہ بھارت میں تفتیشی و تحقیقی ٹیمیں بھی بھیجیں جو مودی حکومت اور بی جے پی کی ظالمانہ کارروائیوں کی تفصیلات اکھٹی کریں۔ اقوام متحدہ کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے غیر جانبدار مبصرین کے ذریعے تمام واقعات کی تحقیقات کرائے اور بھارت کی حکومت‘ بی جے پی اور انتہا پسند ہندوئوں کو مسلمانوں اور امن پسند بھارتی شہریوں پر کئے جانے والے مظالم سے روکے اور بھارت پر اقتصادی و سماجی پابندیاں عائد کرے۔