لاہور(قاضی ندیم اقبال)قواعد کے مطابق اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے سرکاری ملازمین کے محاسبہ کا فیصلہ کر لیا گیا۔وفاق اور چاروں صوبائی حکومتوں کے سرکاری ملازمین کو 10یوم کے اندر اثاثہ جات کی مکمل تفصیلات جمع کرانے کی ہدایات جاری کر دی گئیں۔ذرائع کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان ، آزاد کشمیر کے چیف سیکرٹریز اور پولیس فورس کے سربراہان کے نام جاری مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ گریڈ ایک سے گریڈ 22تک کے سرکاری ملازمین قواعد و ضواط کے تحت ہر سال اپنے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرانے کے پابند ہیں تاہم رواں برس ایک بڑی تعداد میں سرکاری ملازمین کی جانب سے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائی گئیں ۔ جس کے سبب یہ بات بھی معلوم نہیں ہو سکی کہ ملازمین کی جانب سے کتنی مالیت کا ٹیکس جمع کرایا گیا۔ یہ بات بھی سامنے نہیں آئی کہ ان سرکاری ملازمین کے ذاتی، بیوی بچوں اور عزیز و اقارب کے نام پر پہلے سے موجود منقولہ و غیر منقولہ جائیدادوں کا حجم بڑھا ، یا ان میں کمی واقع ہوئی ہے ۔ اور یہ اسی وقت ممکن ہو گا جب تمام اداروں کے سربراہان قواعد ضوابط کے تحت اس امر کو یقینی بنائیں کہ ان کے زیر اثر کام کرنے والے گزٹیڈ اور نان گزٹیڈ سرکاری ملازمین اپنے اپنے اثاثہ جات کی بابت گوشوارے ہر صورت جمع کرائیں تاکہ سرکاری ملازمین کی مالی ساکھ اور حیثیت کے متعلق حکومت کو بھی علم ہو سکے ۔