لاہور(سید مجاہد شاہ)جمعیت علماء اسلام (ف) اور اسکی اتحادی جماعتوں کے آزادی مارچ کو روکنے کیلئے پنجاب پولیس نے بھی جامع پلان تیار کر لیا۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پنجاب پولیس نے صوبے بھر کے ٹریننگ کالجز اور دیگر اضلاع سے 12 ہزار سے زائد اضافی نفری طلب کر لی ہے ۔ پولیس افسروں کا کہنا ہے کہ صوبے بھر میں امن و امان میں خلل ڈالنے والوں سے سختی سے نمٹا جائیگا۔ مراسلہ کے مطابق صوبے بھر کے ٹریننگ کالجز سے دس ہزار سے زائد پولیس کے جوان پنجاب کے 36 اضلاع میں ڈیوٹی فرائض سر انجام دیں گے ۔23 اکتوبر کو تمام اہلکار اپنے اضلاع میں صبح 10 بجے رپورٹ کرینگے ۔ٹریننگ کالجز سے آنے والے تمام اہلکار اپنے شناختی کارڈ اورآفیشل کارڈ کے ہمراہ بتائے گئے ڈسٹرکٹ کو رپورٹ کرینگے ۔ ضلعی پولیس اہلکاروں کی رہائش ، ٹرانسپورٹ اور خوراک کی ذمہ دار ہو گی۔طلب کی جانے والی نفری میں پولیس کانسٹیبلری سے 1700،پی ایچ پی سے 1400،سپیشل پروٹیکشن یونٹ سے 700،پولیس ٹریننگ انسٹیٹیوٹس سے 1600، اور 4660ٹریننگ کرنے والے اہلکاروں شامل ہیں۔ لاہور،بہاولپور(92 نیوزرپورٹ،کرائم ر پو ر ٹر ) حکومت نے اپوزیشن کے تقریباً 20ہزارسرگرم رہنمائوں اورکارکنوں کاگرفتارکرنے کاپلان بنا لیا ہے ۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے آزادی مارچ پروفاقی اورپنجاب حکومت نے سخت ردعمل دینے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ پنجاب حکومت آزادی مارچ کوروکنے کیلئے کل سے کریک ڈائون کاآغاز کریگی۔ آزادی مارچ کی حامی جماعتوں کے رہنمائوں اورکارکنوں کی گرفتاریوں کیلئے لسٹیں بھی فائنل کرلی گئی ہیں۔جے یوآئی (ف)کیساتھ ساتھ ن لیگ کے رہنمائوں اورکارکنوں کی فہرستوں کی تیاری آخری مراحل میں ہے ،متحرک رہنمائوں اورکارکنوں کی نگرانی کا عمل مسلسل جاری ہے ۔علاوہ ازیں آزادی ما رچ کے حوا لہ سے پنجاب پولیس کی چھٹیاں بند کردی گئیں۔بتا یا گیا ہے کہ آئی جی پنجاب کی ہدایت پر اے آئی جی آپریشنز نے چھٹیاں بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ۔بہاولپورکی تحصیل خیر پور ٹامیوالی میں دھرنے کیلئے چندہ مانگنے پرجے یو آئی(ف) کے 2علما مولانا صدیق طارق اور مولانا حبیب اللہ رشیدی کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ گرفتاری کیلئے پولیس کے چھاپے جاری ہیں۔ مقدمہ میں سرکار کیخلاف لوگوں کو اشتعال دلوانے اور امن و امان کو خطرے میں ڈالنے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ادھرآزادی مارچ روکنے کیلئے حکومت نے مین ملاکنڈ روڈ پر قائم پلوں پر کنٹینر پہنچا دیئے ، اسلام آباد کے سرینا اور نادرا چوکوں پر بھی کنٹینر پہنچا دیئے گئے ۔ جے یو آئی کے انصار الاسلام اور عوامی نیشنل پارٹی کے سالاروں کے فون نمبر بھی اہلکاروں نے حاصل کرلئے ، آزادی مارچ کو ناکام بنانے کیلئے مقامی فلائنگ کوچ اڈوں اور ٹیکسی موٹر کارمالکان کو ڈرایا دھمکایا جانے لگا ہے ۔