اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،خصوصی نیوز رپورٹر، سٹاف رپورٹر ،مانیٹرنگ ڈیسک) پی ڈی ایم کے احتجاج کے ردعمل میں حکومت نے کہاہے کہ اپوزیشن این آراوکی تلاش میں ماری ماری پھررہی ہے ،کرپشن پرکسی صورت سمجھوتہ نہیں کرینگے ، پی ڈی ایم کومستردکرنے پرجڑواں شہروں کے عوام کے مشکورہیں۔وفاقی وزرافوادچودھری اورشیریں مزاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات سینیٹرشبلی فرازنے کہاہے کہ پی ڈی ایم این آراوکی تلاش میں ماری ماری پھررہی ہے ، براڈشیٹ کافیصلہ حقائق اورثبوتوں پرمبنی ہے ، براڈشیٹ فیصلے میں20سال کی کرپشن کے ثبوت ہیں، براڈشیٹ فیصلے میں20سال کی کرپشن کے ثبوت ہیں جس کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔ وفاقی کابینہ کی جانب سے کمیٹی میں سابق جج،ایف آئی اے کے عہدیدار شامل ہیں، اٹارنی جنرل اوروزیراعظم کی جانب سے نامزدلوگ شامل ہیں، براڈشیٹ سے متعلق کمیٹی45روزمیں تحقیقات مکمل کرے گی۔ شبلی فرازنے کہاپی ڈی ایم کے احتجاج کو مسترد کرنے پر جڑواں شہروں کے عوام کے مشکورہیں۔پی ڈی ایم کی الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرے کی کوشش ناکام ہوئی، پی ڈی ایم کی امیدیں دم توڑرہی ہیں،لگتاہے مولانافضل الرحمان اقتدارسے باہررہ کرتقریباًذہنی توازن کھوبیٹھے ہیں۔دونوں بڑی جماعتوں نے ملک کولوٹا،جائیدادیں بنائیں اور آج یہ اداروں کے خلاف باتیں کررہے ہیں،کرپشن پرکسی صورت سمجھوتہ نہیں کرینگے ،کوشش ہے لوٹامال پاکستان واپس آئے ، اومنی اکاؤنٹس اورسوئس اکاؤنٹس بھی ریڈارپرہیں۔وفاقی وزیرسائنس اینڈٹیکنالوجی فوادچودھری نے کہا 1999میں نیب حکام سے غضنفرصادق علی،طارق فوادملک نامی دواشخاص ملے ،20جون2000کوغیرملکی کمپنی کے ساتھ اثاثے ڈھونڈنے کیلئے معاہدہ کیاگیا،معاہدے کے تحت کمپنیوں کوڈھونڈے گئے اثاثوں میں سے 20فیصدرقم اداکرناتھی،مشرف سے این آراوملنے کے بعدشریف خاندان خوشی خوشی سعودی عرب چلاگیا۔ جون میں نیب نے 200لوگوں کی لسٹ دی تھی، 200لوگوں کی لسٹ میں اسحاق ڈارکانام شامل نہیں تھا، اسحاق ڈار کے بغیرپاکستان میں کرپشن کی کہانی مکمل ہی نہیں ہوسکتی۔28اکتوبر2003میں حکومت نے براڈشیٹ سے معاہدہ ختم کرنے کانوٹس دیدیا، 2000میں شہبازشریف نے نیب کو7.34ملین ڈالردیئے ،احتساب کادائرہ بڑھانے کی ضرورت ہے ، ن لیگ کے دورمیں افتخارچودھری نے عدالت میں کہا یہ پیسے واپس کرو،نیب سے پیسے 7.34ملین ڈالرواپس دلوائے ،2016میں ثالثی کافیصلہ پاکستان کیخلاف آیاتھا،اس وقت پاکستان میں اس حوالے سے کوئی خبرنہیں آئی،اصولی طورپراس وقت کی حکومت کوجے آئی ٹی کو بتانا چاہئے تھا۔عمران خان کافیصلہ ہے کسی کواین آراونہیں دینا، مولانافضل الرحمان اقتدارسے دوررہ کرتنہائی کاشکارہیں، مریم نواز نے ایک ہزارکے جلسے کولاکھوں کاجلسہ کہہ کرخطاب کیا،شریف خاندان کرپشن کرنے میں فن رکھتاہے ۔وفاقی وزیرشیریں مزاری نے کہاشریف فیملی کی 800ملین ڈالرکی جائیدادیں سامنے آئیں،یہ توصرف ایک حصہ ہت،ہمیں سوئس اکائونٹس کونہیں بھولناچاہئے ، براڈشیٹ کی خبر 2016 میں آنی چاہئے تھی جواب آرہی ہے ، شریف خاندان 2این آراولے چکا،تیسرالینے کی کوشش کررہاہے ، مریم نوازمیں کچھ حیااورشرم ہے توخاموش ہوجائیں، مریم نوازبتائیں کہ نوازشریف اپنے بیٹوں کو لے کربھارت کیوں گئے تھے ۔مریم اگربرطانوی عدالت کافیصلہ پڑھ لیں توان کاسرشرم سے جھک جائے گا۔براڈ شیٹ انکوائری کمیٹی کویہ پاورحاصل ہوگی کہ وہ جس شخص کوبلاناچاہے گی بلاس سکے گی،جس ادارے سے بھی دستاویزلیناچاہے لے سکے گی۔ دریں اثنا ٹویٹر پیغام میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ اسلام آباد کی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی عمران خان کی جمہوریت پسندی کا ثبوت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قوم نہیں بھولی جب (ن) لیگی حکومت نے تحریک انصاف کے کارکنوں کو پر امن احتجاج کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا تھا، قوم سانحہ ماڈل ٹاؤن بھی کبھی بھلا نہیں سکتی۔علاوہ ازیں جلسے کے بعدپریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہاہے کہ مشرف نے این آراوکی غلطی کی ،عمران خان یہ غلطی نہیں کرے گا،براڈشیٹ معاملے میں جوبھی ملوث پایاگیا،کارروائی ہوگی، فوج کیخلاف باتیں کرنے والوں کوقیمت چکاناپڑے گی۔ مریم نوازکوکہتاہوں براڈشیٹ پڑھ لیں،آپ کا کیس بہت خراب ہے ۔خیال میں پی ڈی ایم مظاہرے میں صرف2ہزارلوگ تھے ،مولاناصاحب ریڈزون میں جلسے کے باوجودمیٹروبندنہیں ہوئی،اسلام آبادانتظامیہ ،پولیس اوررینجرزکومبارکباد،اسلام آباد کے مدارس اورعلمائے کرام کابھی شکریہ اداکرتاہوں،یہ اقتدارکے بھوکوں کاجمعہ بازارتھا۔ احتجاج ایساہی کرناہے توجلدی لانگ مارچ کرو۔ ان کوکشمیری چائے اورمولاناکوپستے ،بادام والاحلوہ پیش کروں گا، محموداچکزئی کی تقریریں ہوئیں توحالات خراب ہوجائیں گے ۔مولاناجس اسمبلی پرلعنت بھیجتاہے اسی کی سیٹ جیتنے پربلاول جشن منارہاہے ۔ مولانا فضل الرحمن کو پچھلی دفعہ بھی سیاستدانوں نے دھوکہ دیا، اس بار بھی مولانا کو دھوکا دیا جارہا ہے ۔جب تک میں وزیرداخلہ ہوں کوئی ختم نبوت کے خلاف بات نہیں کرسکتا۔اگرکوئی ایک کنٹینرراستے میں ثابت کردیں توجرمانہ دوں گا،پہلے بھی کہاتھاجوبھی پاک فوج کے خلاف بولے گا،معاف نہیں کیاجائے گا۔ قبل ازیں شیخ رشید نے الیکشن کمیشن کا دورہ کر کے سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔وزیرِداخلہ نے وزارتِ داخلہ میں قائم کنٹرول روم کا دورہ بھی کیا۔ سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر بھی ان کے ہمراہ تھے ۔اپنے ٹویٹ میں مشیر پارلیمانی اموربابر اعوان نے کہا کہ تین ماہ تیاری کے باوجود، ریڈ زون میں 3 ہزار لوگ آئے ۔