لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ جب سے میں گورنر بناہوں میں نے انتظامی معاملات میں مداخلت نہیں کی،صوبے کو میں نہیں بلکہ ا ٓئین ، قانون کے تحت وزیراعلی ٰ بزدارچلارہے ہیں اس کوچلانے میں پرویزالٰہی کابھی رول نہیں ،و ہ اپنا کام کررہے ہیں ،اگر وزیرا علی ٰکو کوئی ایشو ہے تو وہ وزیراعظم سے بات کرسکتے ہیں جو ان کی بات بھی سنتے ہیں، پہلے وزیر مشیر ایک دوسرے پربات کرلیتے تھے کوئی ایشو نہیں بنتا تھا، لگتا ہے کہ میڈیا کے کچھ لوگ حکومت سے ناراض سے ہیں جو چھوٹے موٹے ایشوز کو بھی بہت بڑا بنادیتے ہیں ، اپنے احکامات پر عمل نہ ہونے کا شکوہ کرتے ہوئے کہاکہ میرے پاس زیادہ ترغریب لوگ آتے ہیں لیکن اگرانکے احکامات پر ایکشن نہیں ہوتا اورپیسے دے کرہی کام ہونا ہیں تو گورنررہنے کا کیا فائدہ ؟ ۔ مجھے ق لیگ کے ساتھ معاہدے کا علم نہیں ، فارورڈ بلا ک تحریک انصاف کی حکومت کوگرانے کیلئے نہیں ، آٹا بحران کے حوالے سے پنجاب کی کوئی نااہلی نہیں تھی ، معاملے کی انکوائری ہونی چاہئے ۔سابق سفیر ضمیر اکرم نے کہا کہ ڈیووس میں وزیراعظم نے اچھی ملاقاتیں کیں انہوں نے پاکستان کے موقف کو اچھے انداز میں پیش کیا،اس سے اگلا مرحلہ عملدرآمدکا ہے جو زیادہ ضروری ہے ،اس دورے کے نتائج ملکی معیشت اورسرمایہ کاری میں بھی نظر آئیں گے ، میں ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کو سنجیدگی سے نہیں لیتا کیونکہ اس سے پہلے بھی ٹرمپ یہ کہہ چکے ہیں لیکن اس نے بھارت پر کوئی دبائو نہیں ڈالا ۔ لاہور(انور حسین سمرائ) تبدیلی سرکاری کی ناقص منصوبہ بندی سے صوبے میں ہنر مند افرادی قوت پیدا کرنے ، فنی و تکنیکی تعلیم کے ادارے پالیسی میں تسلسل کے بحران کا شکار ہیں جس سے ہنر مند ورک فورس پیدا ہورہی نہ ہی مقامی صنعت کی طلب پوری ہورہی ہے ، تبدیلی سرکاری چار صوبائی سیکرٹریز انڈسٹری ، چار چیئرمین ٹیوٹا تبدیل کرچکی ہے ، چیف آپریٹنگ افسر ٹیوٹا ایگری انجینئر ہے ، پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل کا سر براہ نان ٹیکنیکل اور پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ کا چیف ایگزیکٹو افسر بھی کارپوریٹ سکیڑ سے تعینات کیا گیا جس کا فنی تعلیم سے کوئی تعلق نہیں ، فارغ طلبا کو نوکریاں ملتی ہیں نہ ہی مارکیٹ میں کھپت ہے جس سے اکثر بے روزگار ہیں۔یہ انکشاف انور حسین سمراء نے پروگرام نائٹ ایڈیشن میں اینکر پرسن شازیہ اکرام سے بات کرتے ہوئے کیا۔روزنامہ92کی تحقیقات کے مطابق موجودہ چیئرمین ٹیوٹا علی سلیمان صدیق کو سیاسی بنیادوں پر تعینات کیا گیا جو لا گریجویٹ ہیں جبکہ اخترعباس بھروانہ جو ایگری گریجوایٹ ہے کو چیف آپریٹنگ افسر ٹیوٹا تعینات کیا گیا جس کو ایک صوبائی وزیر کی سرپرستی حاصل ہے ۔ پنجاب ہنر مند نوجوان پروگرام کے تحت ایک لاکھ نوجوانوں کو 60 مختلف شعبہ جات میں دو ماہ سے چھ ماہ کے شارٹ کورسز کرانے کی منصوبہ بندی کی گئی ، ان کورسز کو فائنل کرنے میں صنعتوں کی ہنرمند افرادی قوت کی طلب اور ضرورت کو مدنظر نہیں رکھا گیا جس سے ایک ارب 50کروڑ فنڈ ضائع ہونگے ۔ پنجاب ووکیشنل کونسل کا سربراہ ایک ریٹائرڈ بیوروکریٹ شاہ نواز بدر ہے جس کا کسی بھی ٹیکنیکل پوسٹ پر کام کا تجربہ نہیں ۔ پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ کا سی ای او بھی کارپوریٹ سیکٹر سے ہے ، ٹیوٹا کے اداروں میں آلات و مشینری ،سلیبس برسوں ہرانا ہے ،پنجاب حکومت کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ تمام فنی تعلیم کے اداروں کو ریگولیٹ کرنے کیلئے پنجاب سکل ڈویلپمنٹ اتھارٹی بنائی ہے لیکن ابھی اتھارٹی نے ورکنگ شروع نہیں کی ۔