مکرمی !مفلسی نصف ایمان کھا جاتی ہے۔ یہ ایک عالمی سچ ہے کہ انسان دنیا میں سب سے پہلے اپنی جان کی حفاظت ، پھر پیٹ کی آگ مٹانے کیلئے اور اس کے بعد دیگر کاموں کو سر انجام دینے کیلئے تگ و دو کرتا ہے۔ لیکن معاشرے میں استحقاق کی جنگ نے مادیت کی آگ کو اس قدر بھڑکادیا ہے کہ یہ ایوانوں سے نکلتی ہوئی کچی آبادیوں کے مکینوں کے دلوں کو جلا کر کالا کرگئی ہے۔ اور ان سے اٹھنے والے کالے دھوئیں نے سارا معاشرہ اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ اسلام میں انسانیت بنیادی حیثیت کی حامل ہے ۔ اخلاقی اقدار کا لوہا ان بنیادوں کو کندن بناتا ہے۔ میرے نبیؐ نے فرمایا ’’ تم میں سے بہتر وہ ہے جس کا اخلاق سب سے اچھا ہے‘‘۔ اور میرے نبی ؐ کے فرمان سے بڑھ کر سند کیا ہو سکتی ہے؟ لیکن اس کی تفسیر سمجھنے میں ہماری نسلوں کو شاید بھول ہو گئی ہے ۔ جو ان سے بے جا خرچ اور بخل کر وا کر ان کے دماغ میں عین اسلامی عمل ہونے کا گمان پیدا کرتا ہے ۔ جہاں مفلسی ایمان کو کمزور کر تی ہے وہیں مادیت کی چاہت اور حصولِ طاقت کی خواہش بھی انسان کو مطلق العنانی کی طرف لے جاتی ہے ۔ (ملک شفقت اللہ)