لاہور(نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے گوگل پلے سٹور پر غیر رجسٹرڈ قرآن پاک کی ایپلیکشنز پر پابندی کے لئے درخواست پر ویب مانیٹرنگ سسٹم کی تنصیب سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی، عدالت نے ڈی جی پی ٹی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔جسٹس محمد قاسم خان نے کیس کی سماعت کی ۔عدالت سے حقائق چھپانے پر پی ٹی اے افسران پر عدالت کا سخت اظہار برہمی ،عدالت نے قرار دیا کہ توہین آمیز مواد سے متعلق یورپی عدالت کا فیصلہ آ چکا جس میں سزا دی گئی ہے سافٹ وئیرانسٹالمنٹ کے لئے پی ٹی سی ایل پیسے کیوں لگا رہا ہے اگر کوئی سافٹ وئیر انسٹال ہونا ہے تو کمپنیاں خود کریں ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ پی ٹی اے سہولت کار کیسے اور کیوں بن گیا؟ پی ٹی اے تو ریگولیٹر ہے وہ براہ راست ٹیلی کام کمپنیوں کو ہدایت کیوں نہیں دے رہا کسی تیسرے کے مفاد کے لئے عدالت سے کچھ باتیں چھپائی جا رہی ہیں جبکہ سپریم کورٹ کے احکامات نظرانداز کرنے پرپی ٹی اے کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے انتظار میں آپ ہاتھ پر ہاتھ دھرے کیسے بیٹھ سکتے ہیں۔پی ٹی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ گوگل کو پلے سٹور سے غیر رجسٹرڈ قرآن کی اپلیکیشنز کی بندش کے لئے خط لکھے گوگل نے کارروائی سے انکار کر دیا ہے نجی کمپنیوں کی جانب سے سافٹ وئیر انسٹالمنٹ کے پیسے دئیے جانے تھے سرکاری وکیل نے دلائل میں کہا کہ پی ٹی سی ایل پر پیپرارولز کااطلاق نہیں۔لاہور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 16 ستمبر تک ملتوی کر دی ۔