وزیر اعظم عمران خان نے اپنی معاشی ٹیم کو بیمار صنعتوں کی بحالی کے لئے 60روز میں اقدامات اور چھوٹی اور درمیانی صنعتوں (ایس ایم ایز) کے فروغ کے لئے ایک ہفتہ میں مکمل ایکشن پلان پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس میں دو رائے نہیں کہ اس وقت معاشی و اقتصادی استحکام ملک کی سب سے بڑی ضرورت ہے جس کا حکومت کو بھی ادراک ہے‘ اس لحاظ سے بیمار صنعتوں کی بحالی اور چھوٹی صنعتوں کا فروغ یقینا دگرگوں معیشت کے لئے تیر بہدف نسخہ ثابت ہو سکتا ہے اس سے نہ صرف روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ سرمایہ کاروں اور کاروباری طبقہ میں اعتماد پیدا ہو گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک میں مقامی صنعتوں کا جال پھیلایا جائے تاکہ برآمدات کو فروغ ہو اور درآمدات کی حوصلہ شکنی ہو سکے اس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہو گا جس کا ایک بڑا حصہ درآمدات کی مد میں ضائع ہو جاتا ہے۔ اس امر کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے علاوہ ازیں صنعتوں میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ ساتھ صنعتوں سے متعلق موجود قوانین میں تبدیلیاںاور نئی ترغیبات ناگزیر ہیں تاکہ کاروباری طبقہ آگے آئے اور ملک کے معاشی استحکام میں اپنا کردار ادا کرے۔ ہمارے معاشی ڈھانچے میں اس وقت بہت سے سقم موجود ہیں جن کو دور کیے بغیر اہداف کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ حکومتی معاشی ٹیم کو چاہیے کہ وہ مقررہ مدت کے اندر اہداف کے حصول کو ممکن بنانے کی کوشش کرے تاکہ معاشی استحکام کی کوششیں کامیابی سے ہمکنار ہو سکیں۔