واشنگٹن (این این آئی)امریکہ کے ایک اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان ذاتی دفاع کے لیے فورس تشکیل دے رہے ہیں،فورس میں 28 ہزاراہلکار شامل ہیں فوج ریاست کے بجائے براہ راست صدر کے ماتحت ہوگی۔اخبار کے مطابق اردوان اپنے ذاتی تحفظ کے لیے ایک خصوصی فورس تشکیل دینے کے منصوبے پرکام کررہے ہیں۔ اس فورس میں کم سے کم 28 ہزار افراد شامل ہوں گے جو ریاست کے ماتحت ہونے کے بجائے براہ راست صدر کے ماتحت ہوگی۔امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس منصوبے پرآئندہ جمعہ کو ترک پارلیمنٹ میں بحث کے بعد رائے شماری ہوگی۔ توقع ہے کہ ترک صدر کی وفادار فورس کو پارلیمنٹ سے توثیق حاصل ہوجائے گی۔ترک صدر کی وفادار فورس کو خصوصی اختیارات حاصل ہوں گے ۔ یہ فورس شہریوں کی شناخت معلوم کرنے ، ان کی تلاشی لینے اور شہریوں کے گھروں میں گھس کر گھروں میں تلاشی لینے کی مجاز ہوگی۔ اس نئی فورس کی تشکیل کا ایک مقصد اپوزیشن قیادت کو نکیل ڈالنا اور حکومت مخالف ہونے والے مظاہروں کی روک تھام میں پولیس کی مدد کرنا شامل ہوگا۔ اس ایلیٹ فورس کو انسانی حقوق سے متعلق امور کی تربیت دینے کے ساتھ ساتھ اسلحہ چلانے کی تربیت دی جائے گی۔ترکی کی اپوزیشن جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے صدر طیب اردوان کے دفاع کے لیے خصوصی فورس تشکیل دینا اردوان رجیم کو تحفظ دینے کے لیے طاقت کے حصول کی کوشش ہے ۔