لاہور (انٹر ویو : رانا محمد عظیم ، محمد فاروق جوہری ) سابق آ رمی چیف جنرل (ر)اسلم بیگ نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کے پاس ہتھیار تو موجود ہیں لیکن بھارتی فوج کی اپنی اندر کی کمزویوں کی وجہ سے اس میں اتنی سکت نہیں کہ وہ پاکستان کے خلاف بڑی جنگ کا آ غاز کر سکیں ، افغانستان میں داعش کو امریکی سر پرستی حاصل ہے ، امریکہ کے نکلتے ہی داعش کا طالبان دنوں میں افغانستان سے صفایا کر دیں گے ، بیروت میں ہونے والے دھماکے ایک حادثہ تھا، اسرائیل ایسی کار روائیوں کا مرتکب ہورہا ہے جن کا مقصد پراسرار طریقے سے ایران کے ایٹمی ومیزائل پروگراموں اور دیگر صنعتی اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانا ہے ، سابق آ رمی چیف جنرل (ر)اسلم بیگ نے روزنامہ92نیوز فورم کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا مودی نے فروری2019 کی ناکام سرجیکل سٹرائیک کے بعد کہا تھا کاش میرے پاس رافیل طیارے ہوتے تو میں بدلہ لیتا ، اسی سوچ کے تحت بھارت نے فرانس سے رافیل طیارے خریدے ، اب مودی کے پاس یہ ہتھیار تو موجود ہے لیکن ان میں اتنی سکت نہیں کہ مودی کے عزائم کو کندھا دے سکیں، بھارت اپنی مسلح افواج کی تنظیم نو میں مصروف ہے جس کی وجہ سے وہ عملی طور پر کسی بڑی عسکری کارروائی کے قابل نہیں ، پاکستان اپنی مسلح افواج کی تنظیم نو 1980 سے 1990 کے عرصہ میں مکمل کر چکا ، پاکستان نے اہم جنگی ٹینک ، بحری جہاز، سب میرین اور طیارے خود تیارکرنے کی صلاحیت حاصل کر لی ہے ، بھارت کو یہ صلاحیت حاصل نہیں ، بھارت کی تقریباتیس فیصد پیادہ فوج درجن بھراندرونی تحریکوں سے نمٹنے میں الجھی ہوئی ہیں ، کشمیری نوجوان اپنے عظیم قائد سید علی گیلانی کی قیادت میں بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں، عنقریب اسرائیل کو ایک نئی قسم کی جنگ کا سامنا ہوگا جس کے خلاف اس کے پاس کوئی دفاعی صلاحیت نہیں ، پہلے مرحلے میں یہ جنگ متعدد اطراف سے ہزاروں کی تعداد میں فری فلائٹ راکٹوں ، میزائلوں اور ڈرونز کے حملوں سے شروع ہوگی جو اسرائیل کے ائر ڈوم ڈیفنس سسٹم کے ساتھ ساتھ عوام کے حوصلوں کو بھی تباہ کردے گی، اس کے بعد دھماکہ خیز موادسے بھری گاڑیاں مختلف اطراف سے دفاعی حصاروں کو توڑدیں گی جس سے بڑی تعداد میں خودکش بمبار اسرائیل کے اندر گھس کر تباہی مچا دیں گے جس سے دشمن کے حوصلے پست ہو جائیں گے ۔