کراچی (سٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں این ایف سی ایوارڈ سے متعلق تحریک التوا پرتقریباً دو گھنٹے گرما گرم بحث ہوئی،پی ٹی آئی ارکان نے وفاقی حکومت پرتنقید پرعلامتی واک آؤٹ بھی کیا،پی پی ارکان نے اس بات پرسخت تنقید کی کہ وفاقی حکومت نے اپنے پہلے 100 روزمیں این ایف سی ایوارڈ کو اپنی ترجیحات میں شامل نہیں کیا۔پیپلزپارٹی کی رکن ندا کھوڑو نے اپنی تحریک التوا پرکہا کہ وفاقی حکومت نے پہلے 100 روز میں این ایف سی ایوارڈ کوترجیح نہیں دی،وفاقی حکومت نے شیخ چلی کا اندازاپنایا ہے ،مرغیاں اورانڈے بیچ کرکروڑوں روپے کمانے کے خواب دکھائے جارہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ 100 دن کا حساب مانگنے اوراین ایف سی کا کہنے والے اپنا کیوں نہیں بتاتے ،ہمارا کیس سندھ حکومت کو لڑنا ہے لیکن یہ اومنی کا لڑرہے ہیں۔جی ڈی اے رکن نصرت سحرنے کہا کہ جو لوگ 100 دن کاحساب مانگ رہے ہیں،ان سے میرا سوال ہے کہ سندھ میں 11 سال کا حساب کون دیگا،انہوں نے طنزیہ اندازمیں کہا کہ آپکی زبان سندھ والے نہیں سمجھ رہے تو اسلام آباد والے کیاسمجھیں گے ۔ ایم کیوایم کے خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ آپ وفاق سے اپنا صوبے کا حق مانگتے ہیں،مجھے بھی حق ہے میں اپنے شہرکیلئے حق مانگوں۔