لاہور،اسلام آباد(اپنے نیوز رپورٹر سے ،صباح نیوز،نامہ نگار)احتساب عدالت لاہور کے جج چودھری امیر محمد خان نے شہباز شریف خاندان کے اثاثے منجمد کرانے کی درخواست پر نیب سے آج متعلقہ ریکارڈ طلب کرلیا۔دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر حافظ اسد اﷲ اور تفتیشی عدالت پیش ہوئے ۔عدالت نے استفسار کیا جو جائیدادیں منجمد کیں وہ کہاں ہیں اور کب انکے نقشے منظور ہوئے ؟۔ نیب تفتیشی نے بتایا شریف خاندان کی ماڈل ٹاؤن کی دونوں رہائشگاہیں اور دیگر اثاثے منجمد کئے گئے اور ا س کا مکمل ریکارڈ موجود ہے ۔ عدالت نے استفسار کیاکہ کیا ماڈل ٹاؤن والے گھر پہلے خریدے گئے ، تفتیشی افسر نے کہا ماڈل ٹاؤن والے گھر اقتدار میں آنے کے بعد خریدے گئے ،96 ایچ والا گھر دو ہزار چھ میں خریدا گیا۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ اس حوالے سے تمام ریکارڈ آج عدالت میں پیش کیاجائے ۔احتساب عدالت اسلام آباد نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری کے قریبی ساتھی منظور قادر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے جبکہ 6 ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 16 دسمبر تک توسیع کردی، انورمجید کی بہو مناہل مجید کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی بھی شروع کردی گئی۔عدالت نے نہرخیام پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے ریفرنس میں مسلسل غیرحاضری پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق ڈی جی منظورقادر کے وارنٹ جاری کئے ، ریفرنس کی سماعت 17 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔ احتساب عدالت لاہور کے جج چودھری امیر محمد خان نے چودھری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں یوسف عباس کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14روز کی توسیع کر دی اورتفتیشی افسر کو ریفرنس جلد دائر کرنے کا بھی حکم دیدیا، مریم نواز کو عدالت نے ریفرنس دائر ہونے تک حاضری سے استثنیٰ دے رکھا ہے ، ملزم یوسف عباس نے استدعا کی میری طبیعت ٹھیک نہیں، میڈیکل چیک اپ کرانے کی اجازت دی جائے ، فاضل جج نے کہا میں نے پہلے ہی حکم دے رکھا ہے مگر آپکو ہسپتال منتقل نہیں کیا جا سکتا، جیل میں علاج کی اجازت ہے ۔احتساب عدالت لاہور نے آئی پی پیزسے متعلقہ 8 ارب مالیت کی مبینہ کرپشن کے الزام میں ملوث سابق ڈی جی نیپرا سید انصاف احمدکیخلاف مزید کارروائی 23 جنوری تک ملتوی کر دی، نیب پراسیکیوٹر نے ریفرنس دائر کرنے کے حوالے سے رپورٹ جمع کرائی۔