لاہور(جنرل رپورٹر) سروسز ہسپتال میں گزشتہ سال نواز شریف کے علاج کیدوران ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹرتفیسر نے کہا ہے قائد ن لیگ کے پلیٹ لیٹس کم ہونے کی وجہ معلوم ہو سکتی تھی لیکن انہوں نے خود سے ٹیسٹ کرانے سے انکار کیاتھا، کوئی ایمرجنسی کی صورتحال نہیں تھی، میاں صاحب خود بدپرہیزی کرتے تھے ۔ نجی ٹی وی کو انٹرویومیں انہوں نے کہاتھا کہ نواز شریف نے بون میرو اور جینیٹک ٹیسٹ کرانے سے انکار کردیا تھا، وہ خود یہاں ٹیسٹ نہیں کرانا چاہتے تھے ۔جو ٹیسٹ ہوئے ، ان کے رزلٹس نہیں بتا سکتا لیکن نواز شریف نے اہم ٹیسٹ خود ہی نہیں کرائے تھے ، پلیٹ لیٹس گرنے کی وجہ کچھ ٹیسٹ نہ ہونا تھا، اگر ٹیسٹ ہو جاتے تو ان کے مرض کی تشخیص ہو سکتی تھی، ان کے متعدد خون کے ٹیسٹ ہوئے تھے جن کی رپورٹس کی روشنی میں مزید ٹیسٹ ہونا تھے ۔ ڈاکٹر تفسیر میڈیکل یونٹ 3 کے پوسٹ گریجوایٹ ٹرینی تھے اور ان کے اس انٹرویو کے بعدٹریننگ منسوخ کرکے انہیں سروسزہسپتال میں ڈیوٹی دینے سے روک دیا گیا تاہم وزیر اعظم عمران خان کے نوٹس لینے کے بعد ان کو واپس ٹریننگ کے لیے بحال کیا گیا، 92 نیوز کے رابطہ کرنے پر ڈاکٹر تفیسر نے نواز شریف کی صحت کے بارے میں گفتگو کرنے سے انکار کر دیا۔