اسلام آباد ،کراچی(نامہ نگار،سٹاف رپورٹر ) احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیرنے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈارکے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس میں تفتیشی افسر پر جرح جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 13 نومبر تک ملتوی کر دی جبکہ جائیداد قرقی سے متعلق متفرق درخواستوں پر فیصلہ سنانے کے لئے آج کی تاریخ مقرر کر دی جن میں ہجویری ٹرسٹ، ہجویری فاؤنڈیشن اور تبسم اسحاق کی درخواستیں شامل ہیں ، درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایگزیکٹو آڈر کے تحت نیب کے پاس جائیداد قرقی کا اختیار نہیں۔سماعت کے دوران تین شریک ملزمان میں سے نعیم محمود اور منصور رضا رضوی عدالت میں پیش ہوئے ،شریک ملزم سعید احمد کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی گئی۔وکیل صفائی قاضی مصباح نے تفتیشی افسر نادر عباس پر جرح کرتے ہوئے کہا گلبرگ لاہور کا گھر اسحاق ڈار کے سیاست میں آنے سے قبل تھا،الفلاح ہاؤسنگ سوسائٹی لاہور میں 3 پلاٹس 2004 سے 2009 تک اقساط میں لئے گئے ،اقساط شریک ملزمان منصور رضوی اور نعیم محمود ادا نہیں کرتے رہے ، موضع ملوٹ اسلام آباد میں 6 ایکڑ اراضی کی خرید میں شریک ملزمان کا کوئی تعلق سامنے نہیں آیا،اسحاق ڈار کے غیر ملکی اثاثوں سے بھی شریک ملزمان کے تعلق کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ احتساب عدالت نے سی ڈی اے اراضی پرقبضہ کرکے سرکاری خزانے کو 45کروڑ روپے سے زائد نقصان پہنچانے کے کیس میں گرفتار ملزم ٹھیکیدار سردار محمدحیات خان مندوخیل کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا ۔احتساب عدالت کراچی نے سابق ڈی جی ایس بی سی اے افتخار قائمخانی، داد جان و دیگر کی جانب سے کلفٹن میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق ریفرنس ناقابل سماعت ہونے کی درخواستوں پر فیصلہ انیس نومبر تک موخر کردیا،پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال و دیگر عدالت میں پیش ہوئے ۔