اسلام آباد(اظہر جتوئی) مسلم لیگ ن کی سابق حکومت کے دوران بیرون ممالک روڈ شوز کیلئے جوائنٹ لیڈرز منیجرزکی خدمات حاصل کرنے کے باوجود سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور سابق سیکرٹری خزانہ کے بیرون ملک دوروں پر40لاکھ سے زائد کے اخراجات کی غیر قانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے ۔وزارت خزانہ نے ذمہ دار افسران اور سابق حکمرانوں کیخلاف کارروائی کے بجائے چپ سادھ لی۔دستاویزات کے مطابق سابق دور حکومت میں جب اسحاق ڈار وزیر خزانہ تھے اس وقت بیرون ملک روڈ شوز کیلئے جوائنٹ لیڈرز منیجرز بینک آف امریکہ،میرل لینچ،بارکلے بینک، سٹی گورپ گلوبل مارکیٹس لمیٹڈ،اور ڈوئچے بینک کی خدمات حاصل کی گئیں۔جائنٹ لیڈرز منیجرز بیرون ملک روڈ شوز کے اخراجات ،بورڈنگ ،لوڈنگ،ٹریول اخراجات کا ذمہ دار تھا،اس کے باوجود سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی روڈ شوز میں شرکت کے 12 لاکھ 75 ہزار روپے کے اخراجات وزارت خزانہ نے ادائیگی کی۔اس وقت کے سیکرٹری خزانہ وقار مسعود کے 15 لاکھ کے اخراجات،اورسابق ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ شاہد مسعود کے پونے 12لاکھ کے اخراجات کی ادائیگی بھی غیر قانونی طور پر کرکے مجموعی طور پر قومی خزانہ کو40 لاکھ کانقصان پہنچایا گیا۔آڈٹ حکام نے وزارت خزانہ کو کہا ہے کہ جوائنٹ لیڈرز منیجرز کو غیر قانونی طور پر40 لاکھ روپے جاری کئے گئے ہیں جن کی ر یکوری کی جائے ، جس پر وزارت خزانہ نے کوئی کارروائی کرنے کے بجائے چپ سادھ لی ہے اور کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی۔