مقبوضہ بیت المقدس، راملہ (صباح نیوز، نیٹ نیوز) قابض صہیونی فوج نے ریاستی دہشت گردی اور اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ میں نماز وعبادت میں مصروف فلسطینیوں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 20 شہری زخمی اور 19 کو حراست میں لے لیا گیا ۔ اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے مسجد اقصیٰ کے تاریخی دروازے ’’باب الرحم‘‘ میں گھس کر بھی مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ اسرائیل کی شکایت لے کر تمام عالمی اداروں میں جاؤں گا۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوج کی بھاری نفری فلسطینی نمازیوں کا تعاقب کرتے ہوئے قبلہ اول میں داخل ہوگئی اور مقدس مقام کی بے حرمتی کے ساتھ فلسطینی نمازیوں پر حملہ کئے ۔باب الرحم اور مسجد اقصیٰ کے دیگر مقامات پر فلسطینی نمازیوں اور صہیونی فوج کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی ،کشیدگی کے بعد اسرائیلی فوج نے 19 نمازیوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقامات پرمنتقل دیا۔ صہیونی فوج کی بھاری نفری نے مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کی ناکہ بندی کرنے کے بعد مسجد میں موجود نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج نے وحشیانہپن کا مظاہرہ کرتے ہوئے نمازیوں پر لاٹھیاں برسائیں اور مسجد میں گھس کر انہیں گھیسٹا گیا۔ اسرائیلی فوج کی غنڈہ گردی کے بعد القدس شہر میں متعدد مقامات پر فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج میں جھڑپیں بھی ہوئیں۔ صہیو نی فورسز کی بھاری نفری نے باب الرحم میں گھس کر مقدس مقام کو فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا۔ ادھر فلسطینی صدر محمود عباس نے اعلان کیا ہے کہ اگر کلیئرنگ فنڈز سے کٹوتی ہوئی تو وہ یہ رقم ہر گز وصول نہیں کریں گے ۔اسرائیل کی شکایت لے کر تمام بین الاقوامی اداروں میں جاؤں گا۔ کلیئرنگ فنڈز وہ رقم ہے جو اسرائیل مغربی کنارے اور غزہ پٹی میں داخل ہونے والے سامان پر ٹیکس کی صورت میں فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے وصول کرتا ہے ۔ان خیا لات کا اظہار انہوں نے امریکی کانگریس کے ڈیموکریٹس ارکان کے ایک وفد سے گفتگو کر تے ہو ئے کیا ۔ ادھر فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس نے اسرائیل کی جانب سے ٹیکس وصولی کی مد میں دی جانے والی رقم قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔