دمشق (صباح نیوز،این این آئی)شام میں اسرائیلی طیاروں نے سائنسی مرکز اور فیکٹری پر بمباری کی جس میں 9جنگجو ہلاک ،متعدد زخمی ہو گئے ،فلسطین میں شہریوں پر تشدد کیا کئی نوجوان گرفتار کرلئے ۔شامی آبزرویٹری کے مطابق طیاروں کی مدد سے متعدد سرکاری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، 4ہلاک جنگجوئوں کا تعلق شام اور 5 کا دوسرے ملکوں سے ہے ، شامی فوج نے حملے کا بھرپور جوا ب دینے کا دعویٰ کیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق شام کے شہر حما میں اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری سے ، 9 جنگجو ہلاک ہو گئے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنیوالے گروپ سیرین آبرزویٹری نے کہاہے کہ حما شہر کے نواحی علاقے میں اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں 9 جنگجو ہلاک ہوگئے ۔ ہلاک ہونے والوں میں 4 جنگجوئوں کا تعلق شام اور 5 کا دوسرے ملکوں سے بتایا جاتا ہے ۔روس نے کہا ہے کہ اسرائیل غرب اردن پرخود مختاری کا فیصلہ واپس لے ۔ دریں اثنا صہیونی فوج نے نمازی کو مسجد اقصیٰ سے بیدخل اور ایک نوجوان کی ہڈیاں توڑدیں،حماس نے اسرائیل کیخلاف 4 نکاتی فارمولہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ الشیخ عکرمہ صبری اور دوسرے مرابطین قبلہ اول کی ڈھال ہیں،غرب اردن کے الحاق سے نئی جنگ چھڑ جائے گی ، تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران تین فلسطینیوں کو حراست میں لیا، فلسطینی الشرباتی کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایاہڈیاں توڑ دیں، سماجی کارکن نظام ابو رموز کو حراست میں لے لیا، باب حتا کے علاقے میں فلسطینی شہریوں پر حملہ کیا اور ایک لڑکی اورایک نوجوان ،ضلع ایسوویہ میں بھی دھاوا بولا اور محمد درویح نامی بزرگ کو اس کے گھر سے گرفتار کرلیا،ایک فلسطینی خاندان کے عارضی طور پر قائم گھر کو مسمار کرکے بے گھر کردیا جبکہ 4صحافیوں کو مبینہ طور پر اسرائیلی صحافیوں سے تفتیش کے لئے طلب کیا گیا۔ حماس رہنما اسماعیل ہانیہ نے امریکا کے سنچری ڈیل منصوبے اور فلسطینی اراضی کے اسرائیل سے الحاق کے مقابلے کے لیے چار نکاتی فارمولہ پیش کیا ہے ۔