مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی)اسرائیلی فوجیوں نے غنڈہ گردی کرتے ہوئے فلسطینی نمازیوں کو قبلہ اول سے نکال دیا ،شیلنگ اور آنسو گیس کے استعمال سے متعدد شہریوں کو زخمی کردیا ۔ 71 یہودی شرپسند مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے کئی گھنٹے باب رحمت اور دوسرے مقامات پر گھومتے رہے جس کیخلاف فلسطینیوں نے احتجاج کیا ہے ،صہیونی فوج نے جنوبی فلسطین میں اسدود بندرگاہ پر نئی مشقیں شروع کی ہیں ،اسرائیلی پولیس نے بیرزیت یونیورسٹی پر چھاپہ مار کر سماجی کارکن لمیٰ خاطر کا بیٹا 7دوستوں سمیت گرفتارکرلیا،کریک ڈائون میں 19دیگر شہری بھی گرفتار کرلئے ۔محکمہ اوقاف کے مطابق اسرائیلی فوج اور پولیس نے گزشتہ روزیہودی شرپسندوں کو قبلہ اول میں عبادت اور مذہبی رسومات کی ادائی کی اجازت دینے کے لیے مسجد اقصیٰ میں موجود فلسطینی نمازیوں کو وہاں سے باہر نکال دیا، یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پردھاووں کا سلسلہ شروع ہوگیا،ترجمان نے بتایا کہ 8یہودی طلباء سمیت 71 یہودی شرپسند مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے ۔صہیونی فوج نے جنوبی فلسطین میں اسدود بندرگاہ پر نئی مشقیں شروع کی ہیں، عبرانی میڈیا کے مطابق یہ مشقیں 2019ء کے شیڈول کا حصہ ہیں، مشقوں کے دوران اسرائیلی فوج کی گاڑیوں اور جنگی آلات کی غیرمعمولی نقل وحرکت دیکھی جا رہی ہے ، اس موقع پربندرگاہ پر خطرے کے سائرن بجنے کی آوازیں سنائی دینے کے ساتھ فوجیوں کی بھاری نفری بھی دیکھی جا رہی ہے ۔عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے کمانڈوز سمندر میں اسدود بندرگاہ میں موجود جہازں تک پہنچنے کے ساتھ توانائی اسٹیشن پرحملوں کے ساتھ سمندر میں موجود جہازوں میں بم باندھ سکتے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم بیرزیت یونیورسٹی پر چھاپہ مارکراعلیٰ نمبروں سے کامیاب ایک نوجوان فلسطینی طالب علم اسامہ حازم الفاخوری کو حراست میں لے لیا ۔ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج نے چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران 19 فلسطینیوں کو گرفتار کیا جن میں سابق اسیران، نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بھی شامل ہیں، اسرائیلی فوج نے پٹرول بم پھینکنے والے متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے ،الخلیل میں قابض فوج نے فلسطینیوں کی ایک پرامن ریلی پرفائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی اور دم گھٹنے سے بے ہوش ہوگئے ۔