اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی، اے پی پی ) صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ منشیات کے استعمال سے نہ صرف افراد بلکہ خاندان اور معاشرے پربھی سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں، لوگوں کو منشیات سے بچانے کا بہترین طریقہ اسکی سمگلنگ روکنا ہے ، حکومت منشیات کی روک تھام کیلئے انقلابی اقدام کر رہی ہے ۔منشیات اور منی لانڈرنگ کے مجرموں کے ڈیٹا بیس سے متعلق مصنوعی ذہانت کے مقامی طور پر تیار کردہ منصوبے امان کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں صدر مملکت نے کہا کہ منشیات کے تدارک کیلئے مربوط کاوشیں درکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات صرف پاکستان کا نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے ، مغربی ممالک میں منشیات کاشت نہیں کی جاتیں ۔ منشیات سمگلنگ کی روک تھام کیلئے قوانین موجود ہیں لیکن ان پر عملدرآمد محدود ہے ۔اے پی پی کے مطابق صدر نے کہا اسلام آباد کے 50 فیصد سے زائد طالبعلم منشیات استعمال کرتے ہیں، منشیات معاشرے کو تباہ کر دیتی ہے ، منشیات کی مقدار کے تعین کے ذریعے جزا اور سزا کا نظام وضع کرنے کی ضرورت ہے ، منی لانڈرنگ کے ذریعے منشیات کیلئے رقوم کے استعمال کو روکنے کیلئے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔