مکرمی! ایرانی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو انکے ساتھیوں سمیت ڈرون حملے میں قتل کرکے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کیلئے سنگین خطرات لاحق کردیئے ہیں۔ ایران نے اپنے اہم کمانڈر کے بہیمانہ قتل کے ردعمل میں امریکہ کے عراق میں فوجی اڈوںپر میزائل حملہ کیا ہے۔ ٹرمپ نے پہلے ہی ایران کے 52 اہم اور حساس مقامات کے امریکی ہدف پر ہونے اور ایران کیخلاف نیا ہتھیار استعمال کرنے کا اعلان کرکے خطے میںپیدا ہونیوالی کشیدگی میں مزید اضافہ کردیاہے۔ صدر ٹرمپ کی زیرکمان امریکہ نے مسلمانوں کیخلاف ایک نئی کروسیڈ کا آغاز کردیا ہے جس سے عہدہ برا ہونے کیلئے مسلم دنیا کو اپنے تمام فروغی اختلافات تج کر امتِ واحدہ کے طور پر اتحاد و یکجہتی کی لڑی میں خود کو پرونا ہوگا۔ اگر امریکہ ایران کشیدگی عالمی ایٹمی جنگ پر منتج ہوتی ہے تو اسکی تباہ کاریاں پوری دنیا میں پھیل سکتی ہیں۔ یہی وقت ہے کہ تمام عالمی قیادتیں اور عالمی اداروں کے سربراہان سرجوڑ کر بیٹھیں اور عالمی امن و سلامتی کو دامن گیر ہوتی امریکہ ایران کشیدگی کو ٹھنڈا کرنے کیلئے کوئی قابل عمل راستہ تلاش کریں بصورت دیگر کسی کے کچھ ہاتھ نہیں آئیگا۔اسلامی ممالک کی تنظیم (اوآئی سی)کو خوابِ غفلت سے بیدارہوکراس ممکنہ تباہ کن جنگ کو روکنے کیلئے اپنا فوری اورمْوثرکرداراداکرنا چاہئے۔ (جمشیدعالم صدیقی لاہور)