اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) بین الاقوامی اسلامک یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلبا کی ایکسپو تقریب پر سرائیکی سٹوڈنٹ کونسل نے مسلح ہو کر دھاوا بول دیا، تصادم کے نتیجے میں اسلامی جمعیت طلبا کا ایک طالبعلم جاں بحق اوردونوں جماعتوں کے 31 طالبعلم زخمی ہو گئے ہیں، جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ تقریب سے خطاب کر رہے تھے کہ فائرنگ شروع ہو گئی تاہم لیاقت بلوچ کو بحفاظت پنڈال سے نکال لیا گیا، رینجرز کو طلب کرلیا گیا، رینجرز اور پولیس کی جانب سے رات گئے ملزمان کی گرفتاری کے لئے ہاسٹلز میں چھاپے مارے جاتے رہے ، جس میں 11 طلبہ کو گرفتار کر لیا گیا۔ یونیورسٹی انتظامیہ سے مذاکرات بھی جاری رہے ، انتظامیہ نے آج جمعہ کو یونیورسٹی بند رکھنے کا اعلان کر دیا ، اسلامی جمعیت طلبا کے زیر اہتمام بک فیئر کے نام پر ایکسپو کی 3 روزہ تقریب کا آخری روز تھا اور اختتامی تقریب سے جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ خطاب کر رہے تھے ، سرائیکی سٹوڈنٹ کونسل کے کارکنان چڑھ دوڑے اور تصادم کے نتیجے میں 31 طالبعلم زخمی ہو گئے ، متعلقہ ایس پی بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے ، امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو پمز ہسپتال منتقل کیا ، ایس پی آئی نائن زون زبیر احمد شیخ یونیورسٹی انتظامیہ کے ساتھ معاملات حل کرنے کے لئے بات چیت کی، زخمی ہونے والوں میں جمعیت کے طالبعلم معراج خٹک، محمد اسامہ، جمال چیمہ، معاذ سعید، فیصل، عرفان اور دیگر شامل ہیں ، طالبعلم طفیل جاں بحق ہوا ، دوسری تنظیم سے تعلق رکھنے والوں میں مرتضیٰ احمد، علی نقوی عمار، ضیا شفیق، نعمان زمان اور عبدالرحمن زخمی ہوئے ، پولیس نے حالات پر قابو پا لیا ، پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے ، گرفتاریوں کے لئے طلبا کی فوٹیج بھی حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے ٹویٹ میں تصدیق کی ایک طالبعلم جاں بحق ہوا ، دوسری جانب جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے اپنے ردعمل میں کہا ایکسپو پر شرپسندوں کا حملہ انتہائی قابل مذمت ہے ، انہوں نے مطالبہ کیا اسلام آباد انتظامیہ شرپسند عناصر کو فوری طور پر گرفتار کرے ، انہوں نے کارکنان سے اپیل کی کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں ، سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف نے بھی حملہ کی شدید مذمت کی، انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات کا طلبہ یونین کی بحالی کے مطالبے کو دبانے کے سوا اور کوئی ہدف نہیں ہو سکتا۔