لاہور(وقائع نگار) سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی سے سابق گورنرپنجاب عمر سرفراز چیمہ نے یہاں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس موقع پر موجودہ ملکی سیاسی صورتحال اور پنجاب میں آئینی بحران کے حوالہ سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی اور سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ اسمبلی ایک قانونی ادارہ ہے جو ایک انسٹیٹیوشن کی حیثیت رکھتا ہے اسے کمزور کرنا دراصل آئین اور جمہوریت کو کمزور کرنے کے مترادف ہے ، گورنر پنجاب نے آرڈیننس جاری کر کے غیر قانونی کام کیا ، اسمبلی سے باہر غیر آئینی اجلاس سیکرٹری پنجاب اسمبلی اور سٹاف کے بغیر اجلاس طلب کر کے غیر قانونی کام کیا گیا، سپیکر کے ہوتے ہوئے ڈپٹی سپیکر کے پاس اجلاس کرنے کا کوئی اختیار نہیں، ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والوں نے سب سے بڑے جمہوری ادارے پنجاب اسمبلی کو نقصان پہنچایا، گورنر کے ذریعے پنجاب اسمبلی کے اختیارات کو سلب کرنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے سوا کسی اور جگہ طلب کردہ اجلاس کی کوئی آئینی اور قانونی حیثیت نہیں، جیسے مہمانوں کی گیلری میں الیکشن کی کوئی حیثیت نہیں، اسمبلی کے رولز آف پروسیجر کے مطابق سپیکر کا طلب کردہ اجلاس سپیکر ہی روک سکتا ہے کسی اور کے پاس سپیکر کے طلب کردہ اجلاس کو ختم کرنے کا اختیار نہیں ، پنجاب اسمبلی کے رولز آف پروسیجر بابت 1997 کے قاعدہ 3 اور 4 کے تحت اجلاس کو بلانے اور ختم کرنے کے آرڈرز سیکرٹری پنجاب اسمبلی نے کرنا ہوتے ہیں۔ سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ اسمبلی نے گورنر کی طرف سے اسمبلی اور سپیکر کے اختیارات سلب کرنے کے حوالے سے آرڈیننس کو آئین پاکستان کے آرٹیکل 128 کے قاعدہ (الف) کے تحت قرارداد پاس کر کے نامنظور کر دیا جس کے بعد مذکورہ آرڈیننس منسوخ ہو گیا ، آرڈیننس منسوخ ہونے کے بعد اسمبلی خود مختار حیثیت میں بحال ہو گئی۔