مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی،نیٹ نیوز) اسرائیلی فورسز نے پھر قبلہ اول پر دھاوا بول دیا فائرنگ سے احتجاج کرنیوالی لڑکی کو شہید کردیا۔سکیورٹی اداروں کوفلسطینیوں کے خلاف فری ہینڈ دیدیاگیا، متعددفلسطینی گرفتارکرلئے گئے ،امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے فلسطینی صدر محمودعباس کوفون کیا ،متحدہ عرب امارات نے اسرائیلی سفیرطلب کرلیاجبکہ عالمی سلامتی کونسل کا بھی اجلاس ہوا ۔لبنان اوربولیویا نے بھی قبلہ اول میں پرتشددسرگرمیوں کی مذمت کی ہے ترک صدراردوان نے اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ سے فون پر رابطہ کر کے مسجد اقصٰی میں تشدد کی مذمت کی۔ یہودی آباد کاروں کے یہ دھاوے انتہا پسند گروپوں کی اپیل پر کیے گئے جنہوں نے یہودیوں کی مذہبی رسومات کے موقع پر مسجد اقصیٰ میں جمع ہو کر تلمودی تعلیمات کے مطابق رسومات بھی ادا کیں، درجنوں یہودی آباد کاروں، اسرائیلی طلبا اور انٹیلی جنس اہلکاروں سمیت دیگرانتہا پسندوں نے قبلہ اول میں گھس کراشتعال انگیز چکر لگائے ، گذشتہ ایک ہفتے کے دوران ایک ہزار کے قریب یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی،تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج نے قبلہ اول کی بے حرمتی پر احتجاج کرنے والی 17سالہ لڑکی حنان محمود خدور کوفائرنگ کرکے شہید کردیا، اسرائیلی فورسز نے حال ہی میں فلسطینی دیہاتوں کے اندر بھی بار بار چھاپے مارے جس کے نتیجے میں ایک درجن سے زیادہ فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔اسرائیلی سکیورٹی اداروں کوفلسطینیوں کے خلاف فری ہینڈ دیدیاگیاکسی بھی بڑی جارحیت کو روکنے کے لیے انتہائی کوششیں جاری رکھی جائیں،اسرائیلی سکیورٹی کے حوالے سے جاری ہونے والی ایک رپورٹ نے حکومت اور سکیورٹی اداروں کو بوکھلاہٹ میں مبتلا کر دیا ہے ،امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو بتا دیا مقبوضہ بیت المقدس کے اسٹیٹس کا احترام کرے ،فلسطینی شہروں، دیہاتوں اور کیمپوں میں مسلسل دراندازی ناقابل برداشت ہے ۔لاطینی امریکا کے فلسطینیوں نے فلسطینی عوام کے خلاف مسلسل اسرائیلی جرائم اور خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں اور مسجد اقصی میں نمازیوں کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کیا ہے ۔ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ سے فون پر رابطہ کیا اور مسجد اقصٰی میں تشدد کی مذمت کی۔