مکرمی ! ہمارے میڈیا کی نشریات ایسی ہیں۔ جو اسلامی تہذیب اور معاشرے کے بالکل متضاد ہیں اور اخلاقی اقدار سے گری پڑی ہیں جنہیں کم ازکم ایک عزت دار باضمیر انسان حقیقی طور پر کبھی بھی قبول نہیں کر سکتا۔ ڈراموں میں ان سب چیزوں کا بلا روک ٹوک تماشا کیا اور کرایا جا رہا ہے۔اس لئے وہ لوگ جو ڈرامہ لکھے اور پیش کئے بغیر نہیں رہ سکتے تو وہ اپنے ارد گرد ماحول پر ایک نظر ڈالیں، اپنے معاشرے کے مسائل اجاگر کریں۔ ملک پاکستان ہے، اور نمائندگی اور اندھی تقلید مغرب کہ نہ کریں۔ اے سی روم ، پر سکون ماحول میں بیٹھ کر عشق معشوقی کی من گھڑت کہانیا ں سوچنے سے بہتر ہے کہ اسی دماغ کا رخ کسی اثباتی پہلو کی طرف کر لیں۔ معاشرے میں ایسی چیزیں لائیں جو مسائل کو پیدا کرنے کے بجائے ان کوحل کرنے کا سبب بنیں۔ ایسی تحاریر لکھی جائیں جو انسان کو انسانیت کے دھانے لانے کے بجائے اسے انسانیت کا پروانہ تھمائیں۔ (احسن اقبال، ایبٹ آباد)