اسلام آباد، لاہور ( کر ائم رپورٹر،اپنے نیوز رپورٹر سے، نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) آشیانہ ہائوسنگ سکینڈل میں ملوث احد چیمہ اور شاہد شفیق پر فرد جرم عائد نہیں ہوسکی جب کہ مقدمہ کی سماعت چار ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔ پیر کے روز احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے معاملہ کی سماعت کی۔ نیب کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ احد چیمہ نے بطور ڈی جی ایل ڈی اے 14 ارب روپے کے منصوبے کا ٹھیکہ لاہور کاسا کمپنی کو دیا جو کہ تین کمپنیوں کا مشترکہ منصوبہ ہے ۔ کمپنیوں کو 15 کروڑ روپے سے زائد رقم کا معاہدہ دیا جانا غیر قانونی ہے اور ان کمپنیوں کی نا اہلی کی بدولت حکومت پاکستان کو 64 کروڑ50 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا۔ وکیل نیب نے احتساب عدالت کو بتایا کہ ملزم شاہد شفیق کی ملکیتی بسم اﷲ انجینئرنگ سروسز، پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی ہے ۔ جج نجم الحسن نے ریمارکس دیے کہ اگلی پیشی پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔ علاوہ ازیں لاہور کی احتساب عدالت نے متروکہ وقف املاک بورڈ کے سابق چیئرمین آصف ہاشمی کے خلاف دائر دو ریفرنسز کی سماعت کرتے ہوئے ان ریفرنسز میں ملوث تمام ملزمان کی حاضری کے بعد آئندہ سماعت 5 ستمبر تک کے لئے ملتوی کر دی ہے ۔ دریں اثنا نیب کے طلب کرنے پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پیش ہوئے جہاں ان سے تحقیقاتی ٹیم نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سکیم سکینڈل میں کروڑوں روپے کی کرپشن سے متعلق ایک گھنٹہ 40 منٹ تک پوچھ گچھ کی ۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف کرپشن سے متعلق سوالوں کے جواب دینے کے بجائے اپنے ترقیاتی کام گنواتے رہے ۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ نیب نے فواد حسن فواد کی جانب سے کئے جانے والے انکشافات کے حوالے سے بھی سوالات کیے ۔ تفتیشی ٹیم نے شہباز شریف سے پاور ڈویلپمنٹ کمپنی سکینڈل سے متعلق بھی سوالات کئے ، شہباز شریف نے نیب کو مطلوبہ ریکارڈ بھی جمع کروادیا ۔ مزید برآں نیب لاہور نے آمدنی سے زائد اثاثوں کے کیس میں مسلم لیگ (ن)کے رکن قومی اسمبلی اظہر قیوم ناہرہ اور ان کے بھائی مدثر قیوم ناہرہ سے مزید ریکارڈ طلب کر لیا ۔ نیب کے نوٹس پر دونوں بھائی طلب کئے گئے ریکارڈ کے ہمراہ لاہور کے دفتر میں پیش ہوئے ۔اس موقع پر نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے ان سے آمدن اور اثاثوں کے حوالے سے سوالوں کے جوابات پوچھے ۔سابق آئی جی پنجاب ملک خدا بخش اعوان ریکارڈ سمیت نیب لاہور کے روبرو پیش ہوگئے ۔نیب نے سابق آئی جی پنجاب کو پنجاب پولیس میں ایک سو سے زائد سٹینو گرافرز کو میرٹ سے ہٹ کربھرتی کرنے کاالزام کے تحت طلب کررکھا تھا۔