اسلام آباد،لاہور (خبرنگار،نامہ نگار خصوصی) سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں ویڈیو لنک کے ذریعے مقدمات کی سماعت کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ۔چیف جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ عدالتی چھٹیوں کے بعد خصوصی بنچ صرف ویڈیو لنک سے مقدمات سناکریگا ۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے اسلام آباد میں بیٹھ کرکوئٹہ سے براہ راست مقدمات کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت کرتے ہوئے چاقو سے حملہ کرنے کے ملزم مشتاق احمد کی سزا بڑھانے کیلئے دائر اپیل مسترد کر دی تاہم ملزم پر40 ہزار روپے جرمانے کی سزا برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ رقم ایک ماہ میں ادا کی جائے ۔ ملزم مشتاق احمد پر علی رضا کو چاقو کے وار سے زخمی کرنے کا الزام تھا۔عدالت نے دہرے قتل کے ملزم محمد اسلم کی بریت کیخلاف اپیل خارج کردی ۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ زینب اور سعید احمد کے قتل کا چشم دید گواہ وحید احمد ہے لیکن انہوں نے نہ تو سگے بھائی کے قتل کی ایف آئی آر درج کرائی نہ بھائی کا جنازہ پڑھا۔جس نے ایف آئی آر درج کرائی وہ موقع کا گواہ نہیں ،جو عینی شاہد نہیں اسے موقع کا گواہ کیسے مانا جائے ۔ مدعی کے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ قبائلی لوگ ہیں ،صبر کر جاتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ہو سکتا ہے وحید نے ٹیلر شاپ پر دونوں کا قتل کیا ہو کیونکہ ریکارڈ کے مطابق خاتون، ٹیلر سعید احمد کی شاپ پر گئی تھی، قبائلی تو بڑے سچے ہوتے ہیں، قبائلی ہیں تو سچ تو بولیں۔ سپریم کورٹ نے پی بی43 بلوچستان میں ضمنی انتخابات کے دوران 23 بیلٹ بکس چوری ہونے سے متعلق اپیل سماعت کیلئے منظور کرکے الیکشن ٹربیونل سمیت فریقین کو نوٹس جاری کردیئے اور ریکارڈ طلب کر لیا۔ درخواست گزار کا کہنا تھا پی بی 43 سے کامیاب لالہ رشید کی فتح کا مارجن 1330 تھاجبکہ چوری بیلٹ پیپرز کی تعداد 2400 ہے ۔ لالہ رشیدکے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ ثابت نہیں کہ چوری ہونیوالے بیلٹ پیپرز استعمال ہوئے ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ کوئی شوقیہ تو بیلٹ پیپرز چوری نہیں کرتا،عدالت نے سماعت عدالتی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کردی ۔ادھرسپریم کورٹ نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے افسر کی جانب سے نامناسب لباس پہن کر پیش ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔لاہور رجسٹری میں جسٹس منظور ملک کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے جھنگ میں ٹک شاپ کے مالک کیخلاف پنجاب فوڈ اتھارٹی کے مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی ۔ عدالت نے ٹی شرٹ پہننے پر پنجاب فوڈ اتھارٹی کے افسر وسیم کی سرزنش کی۔ جسٹس منظور نے ایڈیشنل ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی بھی سرزنش کی تاہم معافی مانگنے پر معاملہ نمٹا دیا۔