پشاور(نیوز رپورٹر)وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ اے این پی سے متعلق دیئے گئے بیان پر وضاحت کے لئے باچا خان مرکز پشاور جاپہنچے اور عوامی نیشنل پارٹی کی قیادت سے ملاقات کی،عوامی نیشنل پارٹی نے حکومتی جر گہ قبول کرتے ہو ئے وفاقی وزیر داخلہ کے استعفیٰ کا مطالبہ اور اسلام آباد میں احتجاج کی کال واپس لے لی ، حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک ، وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ ، چیئرمین سی پیک کمیٹی اور ایم این اے شیر علی ارباب ، وزیر خزانہ خیبر پختونخوا تیمور جھگڑا پر مشتمل جرگہ نے گزشتہ روز باچا خان مرکز میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین ، صوبائی صدر ایمل ولی ،سینئر رہنما غلام بلور و دیگر سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا تحریک انصاف کی طرف سے جرگہ کی شکل میں آئے ہیں ،ایک غلط فہمی پیدا ہوئی تھی جس کو ختم کردیا ہے ، پختون روایات ہے کہ انسان سے اگر غلط بات ہو جائے اور وہ جرگہ کی شکل میں جائے تو بات ختم ہو جاتی ہے ،ہم چاہتے ہیں کہ ہمار ے تعلقات اچھے ر ہیں ،ماحول اچھا رہے اور بہترین طریقہ سے سیاست کریں، سیاست اپنی جگہ پرلیکن اگر کوئی ایسی بات ہوئی ہے جس سے عوامی نیشنل پارٹی کے بزرگوں یا پھر کارکنوں کی دل آزاری ہوئی ہے تو اس پر معذرت کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا میرے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ،ایسی بات نہیں کی تھی جو بیان کی گئی ،اگر ایسا ہوتا تو میں آج یہاں نہ آتا،ہم جرگہ لیکر آئے اور اے این پی والوں نے ہمیں عزت دی ، تمام پختونوں سے معذرت کرتے ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدرایمل ولی نے کہا پختون روایات کو مد نظر رکھتے ہوئے جرگہ کو قبول کیا ، وزیر داخلہ نے وضاحت کر دی جس پر اسلام آباد مارچ کا اعلان بھی منسوخ کردیا ۔