اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کشمیر پریمیئر لیگ میں کھلاڑیوں پر بھارتی دبا ئو کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کشمیریوں کی سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہیں۔بھارت کو کرکٹ جیسی انٹرنیشنل کھیلوں کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے ،افغانستان میں کوئی فیورٹ نہیں، امن کا فائدہ بھارت سمیت پورے خطے کو ہوگا۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ بھارت اگر مقبوضہ کشمیر میں کھیلوں کے پروگرام کا انعقاد کرنا چاہتا ہے تو ہمیں اعتراض نہیں ہوگا۔ہمیں کشمیر سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں کی بین الاقوامی پذیرائی پر بے حد خوشی ہے ، بھارت کو بھی ہونی چاہیے ۔ہم چاہتے ہیں افغانستان کے مسئلے کا گفتگو کے ذریعے سیاسی حل نکلے ۔دریں اثنا پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود نے کہا کہ بھارت کے رویے سے ان کی نیک نامی میں اضافہ نہیں ہو رہا،چاہیے تو یہ تھا کہ آزاد کشمیر میں ہونیوالے میچز کو سری نگر میں سکرین لگا کر دکھایا جاتا، جیسے شارجہ میں دکھایا جاتا ہے ،انٹرنیشنل کرکٹ بورڈ کو بھی بھارت کے اس رویے کا نوٹس لینا چاہیے ۔ سپورٹس کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے ،کھلاڑیوں کو دھمکایا جا رہا ہے کہ انہیں ویزے نہیں ملیں گے ، انہیں کشمیر پریمیئر لیگ کا اتنا خوف کیوں ہے ؟پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس ایکٹیویٹی کو سپورٹ کرنا چاہیے ۔دریں اثناشاہ محمود قریشی کی زیر صدارت پبلک ڈپلومیسی کے حوالے سے اہم اجلاس وزارتِ خارجہ میں ہوا جس میں وزارتِ اطلاعات و نشریات کے ایکسٹرنل پبلسٹی ونگ کی ڈائریکٹر جنرل امبرین جان، ڈی جی آئی ایس پی آر اور وزارتِ خارجہ کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں بین الوزارتی تعاون کے فروغ اور قومی بیانئے کی ترویج کیلئے مختلف وزارتوں کی جانب سے سامنے آنے والی تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ اسلام آباد (سپیشل رپورٹر،وقائع نگار) ترجمان دفتر خارجہ نے داعش اورطالبان سے متعلق زیرگردش بیان گمراہ کن قرار دے دیا اور کہا افغانستان میں ہماراکوئی فیورٹ نہیں، افغان امن عمل میں سہولت کاری کا تعمیری کردارجاری رکھیں گے ۔ زاہدحفیظ چودھری نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر زیر گردش بیان میں وزیر خارجہ سے جو باتیں منسوب کی گئیں جوانہوں نے نہیں کیں ۔ وزیرخارجہ نے افغانوں کی قیادت میں افغانوں کو قبول امن عمل اور دہشت گردی کیخلاف عالمی برادری کے اتفاق رائے سمیت علاقائی فریقین اورافغانوں کے اتفاق رائے کی واضح بات کی تھی۔ دریں اثنا ایک اور بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کینیڈا کے سابق وزیر کرس الیگزینڈر کے بے بنیاد تبصروں کی شدید مذمت کرتا ہے ، افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار سے متعلق ان کا دعویٰ بے بنیاد اور گمراہ کن ہے ، ایسے ریمارکس زمینی حقائق سے لاعلمی پر مبنی ہیں۔ افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ، کینیڈین حکام پر زور دیا کہ وہ بدنیتی پر مبنی اس مہم سے نمٹنے کیلئے اقدامات کریں۔