کابل(اے ایف پی ،نیٹ نیوز)افغانستان کے دارالحکومت کابل میں حکام اور طالبان کی ملاقات ہوئی جس میں قیدیوں کے تبادلہ پر مذاکرات کئے گئے ہیں۔کابل میں دونوں فریقین کی پہلی ملاقات تھی جس میں قومی دفاع ،سکیورٹی اہلکاروں کے علاوہ جنگجوئوں کی رہائی پر آمنے سامنے بات چیت کی گئی جس کی افغان سلامتی کونسل اور طالبان کی جانب سے بھی تصدیق کی گئی ہے ،اشرف غنی کے بعد مذاکراتی وفد کی عبداللہ عبداللہ کی جانب سے بھی توثیق کی گئی ہے جس کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اچھی خبر قرار دیا ہے ۔این این آئی کے مطابق افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند میں سڑک کنارے نصب بم کی زدمیں آکر چھ بچوں سمیت 8 افغان شہری جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے جاں بحق و زخمی افراد کا تعلق ایک ہی گھرانے سے بتایاجاتا ہے ۔اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے افغان تنازعے کے فریقین سے جلد از جلد فائربندی کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی ہونے کی صورت میں ہی ملک بھر میں کورونا وائرس کے خلاف انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد فراہم کی جا سکتی ہے ۔ اے ایف پی کے مطابق حکام نے بتایا کہ افغان حکومت کے نمائندوں نے پہلی بار کابل میں طالبان سے ملاقات کی ہے جس میں قیدیوں کی تبادلہ خیال کیا گیا ہے جس کا مقصد امن کی ایک تیز رفتار عمل کو شروع کرنا ہے ۔افغانستان کے قومی سلامتی کونسل کے دفتر نے ٹویٹر پر بتایا کہ دونوں فریقین نے ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے زیر مشاہدہ مذاکرات کیلئے ملاقات کی ،یہ پہلا موقع تھا جب 2001 میں امریکی زیر قیادت حملے میں حکومت کا تختہ پلٹنے کے بعد ، سخت گیر اسلام پسندوں کو سرکاری عہدیداروں سے براہ راست ملاقات کے لئے کابل طلب کیا گیا تھا۔