اسلام آباد(نیوزرپورٹر) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہو ۔انہوں نے کہا کہ میرا افغانستان کے وزیر خارجہ محمد حنیف آتمر سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں دو طرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ میں نے کوئٹہ اور پشاور میں ہونیوالے دہشتگردی کے واقعات اور ہمارے خدشات کے حوالے سے بھی انہیں آگاہ کیا ،میں نے افغان وزیر خارجہ سے درخواست کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ افغان سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر بھی پارلیمنٹ کے اندر ایک چھوٹے سے طبقے نے سیاست چمکانے کی کوشش کی ۔علاوہ ازیں شاہ محمودقریشی نے سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایازصادق سے ایسی بات کی توقع نہیں کرتا،ایاز صادق نے جو مؤقف بیان کیا وہ حقیقت کے برعکس ہے ،انٹیلی جنس معلومات میں ابھی نند ن کا ذکر نہیں تھا،سیاسی مقاصدکیلئے ایسی غیرذمے دارانہ گفتگوکی جارہی ہے ذمہ دار لوگ غیر ذمہ دارانہ گفتگو کررہے ہیں جس پر حیرانی ہے ۔دریں اثنا وزیر خارجہ شاہ محمود نے ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اولو کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ کیا ،دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔وزیر خارجہ نے اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کے حوالے سے ترک صدر کے ٹھوس موقف کو سراہا ۔ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلاموفوبیا کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کا بیان قابل ستائش ہے