اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍خصوصی نیوز رپورٹر؍ مانیٹرنگ ڈیسک؍ اے پی پی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ اب تک 10 ہزار 302 غیر ملکی شہریوں کے افغانستان سے انخلا میں معاونت کر چکے ۔ انہوں نے کہا طورخم سرحد سے ویزا کے ذریعے 2400 لوگ پاکستان آئے ، ان میں 825 افغانی اور 1570 پاکستانی ہیں۔ انہوں نے کہا چمن سرحد سے 27 لوگ پاکستان آئے ، ان میں 10 افغانی ہیں، چمن بارڈر پر معمول کی تجارتی سرگرمیاں جاری ہیں، افغانستان سے نیٹو اور اس سے متعلقہ 10 ہزار 302 لوگ پاکستان آئے ، ان میں سے 9 ہزار 32 متعلقہ ممالک کو روانہ ہو گئے ،1229 باقی ہیں جن میں سے 545 افغان اور 684 دیگر ہیں، ان میں سے 155 امریکی تھے جو روانہ ہو گئے جبکہ فورسز کے 42 لوگ آج روانہ ہوں گے ، اس کے بعد کوئی امریکی پاکستان میں موجود نہیں رہے گا، انخلا کیلئے ہماری کوششوں کو عالمی سطح پر سراہا گیا، پی آئی اے واحد ایئر لائن ہے جس نے مزار شریف میں امدادی سامان پہنچایا،انتخابی اصلاحات پر اپوزیشن کی تجاویز کا خیرمقدم کریں گے ، وفاقی کابینہ نے سیکٹر ای الیون میں سی ڈی اے کی عمل داری کو یقینی بنانے ، ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں کمی کی ہدایت کی ہے جبکہ سیالکوٹ۔ کھاریاں موٹر وے منصوبے کے پہلے مرحلہ کا آغاز رواں ہفتہ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا افغانستان میں مستحکم نظام کیلئے کوشاں ہیں، علاقائی اور عالمی قوتوں سے بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا پی آئی اے واحد ایئر لائن ہے جس نے مزار شریف میں امدادی سامان پہنچایا،ہماری کوشش ہے کہ غیر ملکیوں کے انخلا میں زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کی جائے ، تمام خواہشمند پاکستانی خاندانوں کو کابل اور گردونواح سے نکال لیا ، باقی چند لوگ اپنی مرضی سے وہاں مقیم ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کابینہ اجلاس میں ڈاکٹر عشرت حسین کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔انہوں نے کہا عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے حکومت اقدامات کر رہی، وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ حکام کو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت نیچے لانے کی ہدایت کی ہے ۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا موجودہ حکومت پہلی حکومت ہے جو انتخابی اصلاحا ت پر کام کر رہی ہے ، ماضی میں کسی حکومت نے اس معاملہ پر توجہ نہیں دی تاہم اپوزیشن انتخابی اصلاحات کے حوالہ سے سنجیدہ نظر نہیں آ رہی، پاکستان کے مسائل کا واحد حل صرف جمہوریت ہے ، اکثریت کے فیصلے تسلیم کریں اور قانون پر عملدرآمد ہو، اگر قانون پر عملدآمد ہو تو شہباز شریف مزار قائد پر نہیں بلکہ اڈیالہ جیل میں ہوں گے ، وہ دھکے سے حکومت میں شامل ہونے کے خواہاں ہیں حالانکہ ان کو مریم نواز ن لیگ میں شامل نہیں کرنا چاہتی۔ انہوں نے کہا شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے انتخابی اصلاحات اور پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے خلاف محاذ کھڑا کر رکھا ہے حالانکہ انہوں نے اس بارے میں کچھ پڑھا ہی نہیں۔ انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان نے اپنے برطانوی ہم منصب سے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالنے کی بات کی۔انہوں نے کہا 17 سال تک کی عمر کے بچوں کو بھی کورونا ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا گیا، مزدوروں کیلئے بوسٹر ویکسین مفت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، پہلے اس کی قیمت 1270 روپے مقرر کی گئی تھی۔ کابینہ نے 1968 میں کابینہ کی جانب سے کئے گئے فیصلے کو واپس لینے کی منظوری دیتے ہوئے سی ڈی اے کو اختیار دیا ہے کہ ای الیون سیکٹر میں سی ڈی اے کے قواعد کی عمل داری کو یقینی بنایا جائے ۔"ٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولیوشن آرگنائزیشن" کی کارکردگی کو مزید موثر بنانے کے لئے مجوزہ قانون کا مسودہ کابینہ کے سامنے پیش کیا گیا۔کابینہ کو بتایا گیا کہ موجودہ حکومت کے پہلے سال میں 7.60 ٹریلین قرضہ، دوسرے سال 3.60 ٹریلین اور تیسرے سال 1.7 ٹریلین روپے قرضہ لیا گیا۔ کابینہ نے محمد امین کو سی ای او لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) تعینات کرنے کی منظوری دی جبکہ منیجنگ ڈائریکٹر سٹیڈک ٹیکنالوجی کمرشلائزیشن کارپوریشن پاکستان امجد علی اعوان کا استعفیٰ منظور کیا گیا۔ چئیرپرسن نیشنل ٹیرف کمیشن کی مدت ملازمت میں توسیع کی منظوری دی گئی۔ انہوں نے کہا نئے افغان حکام نے افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کی اجازت نہ دینے کی یقین دہائی کرائی ۔ انہوں نے کہا افغانستان سے متعلق پاکستان کی پالیسی واضح ہے کہ کوئی فیصلہ تنہا نہیں کریں گے ، پاکستان، چین، روس اور افغانستان پر مشتمل ٹرائیکا پلس کا اجلاس دوحہ میں ہو رہا ہے ۔علاوہ ازیں فواد چودھری نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے انتخابی اصلاحات اور پی ڈی ایم اے کا ایک لفظ نہیں پڑھا،نہ ہی انہیں کوئی پتہ ہے کہ تجاویز ہیں کیا۔انہوں نے کہا ہمارے ہاں اپوزیشن کا ایک ہی کردار ہے کہ حکومت کے مخالف شیطان سے بھی اتحاد ہو جائے تو کرنا ہے ،ایسے لوگ پاکستان کی قیادت کے خواہشمند ہیں جن کے اپنے فیصلے بھی اور لوگ کرتے ہیں۔