اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،92نیوزرپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوزایجنسیاں ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے افغانستان کو ضرورت کے وقت تنہا چھوڑنا کسی کے مفاد میں نہیں ہوگا،افغانستان سے لا تعلقی دنیا کیلئے تباہ کن ہو سکتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپیکس کمیٹی برائے افغانستان کے دوسرے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، فواد چودھری، شیخ رشید، اسد عمر، مشیران شوکت ترین اور عبدالرزاق دائود، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی ،قومی سلامتی مشیر ڈاکٹر معید یوسف اور سینئر سول و عسکری حکام نے شرکت کی ۔ اعلامیہ کے مطابق ایپکس کمیٹی کے شرکا نے افغانستان میں ہنگامی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا،شرکا نے افغانستان کو انسانی بنیاد پر ہر قسم کی معاونت فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔وزیر اعظم نے کہا عالمی برادری افغانستان کے کمزور لوگوں کی مدد کرے ،امید ہے دنیا افغانستان سے قطع تعلقی کی غلطی نہیں دہرائے گی ۔پاکستان انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے افغانستان کو مدد فراہم کرے گا۔غذائی اجناس، ہنگامی طبی سامان ، مالی مدد کی فراہمی جاری رہے گی۔اجلاس میں پاک افغان بارڈر کی تازہ ترین صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان اتوار کو اوآئی سی ممالک کے وزرائے خارجہ کے خصوصی اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے ۔ اجلاس میں افغان عوام کی مشکلات کو اجاگر کیا جائے گا اور ان کی مدد کے حوالے سے گفتگو ہوگی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں امن و امان اورملکی سکیورٹی صورتحال پر بھی مشاورت کی گئی،ذرائع کے مطابق اجلاس میں سیالکوٹ واقعہ پربھی تفصیلی مشاورت کی گئی اور فیصلہ کیاگیاکہ سیالکوٹ واقعہ کے مجرموں کوکیفرکردارتک پہنچایاجائیگا۔وزیر اعظم نے راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی(RUDA) اور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ (CBD) لاہور کے منصوبے کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا غیرقانونی تجاوزات اور غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں کیخلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے ۔اجلاس میں وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری ،مشیر خزانہ شوکت ترین ،نیا پاکستان ہائوسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چئیرمین لیفٹینٹ جنرل (ر) انور علی حیدر،چیف سیکرٹری پنجاب اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔وزیر اعظم کا کہنا تھا گرین اربنائزیشن سے آلودگی کے منفی اثرات کم کرنے میں مدد ملے گی اور ان ماڈلز کو دیگر شہروں میں بھی استعمال کیا جائے ، سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ اور راوی اربن ڈویلپمنٹ منصوبے لاہور اور ملک کے مستقبل کیلئے اہم ہیں، منصوبوں میں ماحول دوست مٹیریل کا استعمال کیا جائے ۔وزیراعظم نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی کہ غیر قانونی تجاوزات اور غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں ملوث عناصر کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے ۔ انہوں نے منصوبوں کیلئے زمینوں کی منتقلی کا عمل تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ شہری ترقی کے منصوبے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے شروع کیے جارہے ہیں اور سیاسی وجوہات کی بنا پران پر تنقید اور رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے ۔انہوں نے کہامنصوبوں میں رکاوٹیں ڈالنا اور ان کو سیاسی تنقید کا نشانہ بنانا بلا جواز ہے ۔ وزیرِ اعظم سے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے ملاقات کی ہے ۔ ملاقات میں سینیٹر سیف اللہ نیازی اور سینیٹر عبدالقادر بھی موجود تھے ۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں قانون سازی ، پارلیمانی امور ،بلوچستان کی صورتحال اور گوادر دھرنے سمیت اہم امور پر گفتگو ہوئی۔وزیر اعظم سے چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ احسن اظفرنے ملاقات کی۔ وزیرِ اعظم کو سرمایہ کاری بورڈ میں جاری اصلاحات اور تنظیمِ نو پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِ اعظم نے سرمایہ کاری بورڈسے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعیناتی کیلئے تجاویز طلب کرنے کیساتھ ساتھ مذ کورہ اقدامات کی تکمیل کو معینہ مدت میں یقینی بنانے کی ہدایات جاری کردیں۔