کابل (اے ایف پی ،نیٹ نیوز)قطرمیں بین الافغان مذاکرات شروع ہونے کے باوجود افغان سرزمین پر خونریزی کم نہ ہوسکی، چوبیس گھنٹوں کے دوران طالبان کے حملوں میں 32 افغان فوجی ہلاک ہوگئے ، افغان حکام کا دعویٰ ہے کہ 83 طالبان بھی مارے گئے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ صوبہ ننگرہار کے تین اضلاع میں راتوں رات جھڑپیں شروع ہوئیں،جہاں طالبان نے کئی مقامات پر افغان چیک پوسٹوں پر حملہ کردیا، ننگرہار کے گورنر کے ترجمان عطاء اللہ خوگیانی نے اے ایف پی کو بتایا کہ حصارک میں لڑائی میں 11 افغان سکیورٹی اہلکار مارے گئے ، جبکہ خوگیانی میں 8 حکومت نواز ملیشیا ہلاک ہوئے ۔خوگیانی کا کہنا تھا کہ جھڑپوں میں تقریبا 30 طالبان جنگجو بھی مارے گئے ہیں ، جن میں کچھ غیر ملکی بھی شامل ہیں۔افغان میڈیا کے مطابق ننگرہار صوبے میں شدید لڑائی جاری ہے ۔صوبہ ہرات میں بھی افغان فوج کے چیک پوسٹ پر طالبان نے دھاوال بول دیا، ایک اور چیک پوسٹ کو کار بم سے نشانہ بنایا گیا۔افغان حکام کے مطابق ہرات میں چیک پوسٹ پر حملے کے دوران 53 طالبان جنگجو بھی مارے گئے اور حملہ بھی پسپا کردیا گیا۔افغانستان کے قائم مقام وزیر دفاع اسداللہ خالد نے اس لڑائی کا ذمہ دار طالبان کو ٹھہرایا۔عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ دونوں متحارب فریقین مذاکرات کی میز پر ہیں ، مذاکرات سے جنگ کو ختم کرنے کا موقع ملے گا۔