اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) نے سندھ اور بلوچستان میں زیروریٹڈ صنعتوں کو موسم سرما میں گیس کی سپلائی ترجیحی پالیسی کے تحت جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پی آئی اے کے لیے 17ارب روپے سے زائد کے مالی پیکیج کی منظوری دیدی جبکہ گیس لوڈ مینجمنٹ پلان موخر کر دیا گیا جس پر آئندہ اجلاس میں غور کیا جائیگا۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی ہر سال ملک بھر میں گیس کے گھریلو صارفین اور صنعتوں کو بحران کا سامنا کرنا پڑتا ہے‘ جس سے ملکی پیداوار کے ساتھ ساتھ صارفین کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوتا ہے تاہم ای سی سی کے حالیہ فیصلوں سے سندھ اور بلوچستان کی صنعتوں کو رواں موسم سرماکے دوران گیس کی فراہمی کے مثبت اثرات سامنے آئیں گے۔ اس سے نہ صرف ان صنعتوں اور ان سے وابستہ مزدوروں کو فائدہ ہو گا بلکہ پیداواری عمل میں بھی بہتری آئے گی‘ اگرچہ گیس لوڈمینجمنٹ پلان میں تاخیر سے گھریلو صارفین کو مشکلات کا سامنا اور صنعتی عمل کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ تاہم امید کی جاتی ہے کہ ای سی سی کے اگلے اجلاس میں اس معاملہ کو نمٹانے میں تاخیر نہیں کی جائے گی‘پی آئی اے کے لیے 17ارب روپے کے مالی پیکیج کا اجرا خوش آئند ضرور ہے تاہم اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ قومی ایئر لائن کی کارکردگی پر توجہ دی جائے اور اس میں بھرتیوں کے عمل کو اقربا پروری سے بچایا جائے، ادارے کے مالیاتی امور کی کڑی نگرانی اور جانچ پڑتال کی جائے تاکہ ماضی میں اس حوالے سے جو بے ضابطگیاں سامنے آتی رہی ہیں ان کا تدارک کیا جا سکے۔