اسلام آباد(خبر نگار خصوصی)مسلم کرسچین فیڈریشن کے زیر اہتمام’’ مذہبی انتہاپسندی اور مذہبی قائدین کی ذمہ داریاں‘‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینارکے شرکانے اقوام متحدہ طرز کی مذہبی قائدین پر مشتمل انٹر نیشنل کونسل قائم کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ مذہب کی بنیاد پر تشدد اور دہشتگردی دنیا کے امن کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے ، مغرب کے کچھ انتہا پسند اگر تہذیبوں کے تصادم کی بات کرتے ہیں تو یہ مسلمانوں کے مفاد میں نہیں، ہمیں اچھے تعلقات کی طرف جانا ہے ۔گزشتہ روزمنعقدہ کانفرنس میں چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز ،مولانا فضل الرحمن خلیل نے بھی شرکت کی۔ چیئرمین مسلم کرسچین فیڈریشن قاضی عبد القدیر خاموش نے کانفرنس میں اعلامیہ پیش کیا جس میں کہاگیاہے کہ امن کیلئے مقابلے اور مناظرے کے بجائے مکالمے کاراستہ اختیار کیا جائے ۔نیوزی لینڈ واقعہ تہذیبوں کی جنگ کی ابتدا نہیں،سوشل میڈیاکے ذریعے نفرتوں کا پرچار روکا جائے ، اعلامیہ میں کہاگیا کہ تمام ادیان کے رہنمائوں کی کانفرنس کھٹمنڈو میں ہوگی ، کانفرنس کیلئے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل عالمی سطح پر رابطے کرینگے ۔مذہب کی بنیاد پر تشدد امن کیلئے خطرہ ہے ،سانحہ نیوزی لینڈ اسکا محض اظہار ہے ،مسئلہ کی شدت کو پہلی بار محسوس کیا گیا جو خوش آئند ہے ،وقت آگیاکہ مذہبی قیادت انسانی ارتقاء کے فلسفہ کو سمجھے اور اپنی حکمت عملی بنائے ،عالمی سطح پر بین المذاہب نفرت پیدا کرنے اور فروغ دینے کو جرم قرار دیا جائے ،کسی بھی مذہب کیخلاف نفرت انگیز مواد کی تشہیر کو جرم اور دہشتگردی میں معاونت قرار دیا جائے ۔چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز کاکہنا تھاکہ ضرورت ہے اسلامی دنیا نیوزی لینڈ واقعہ سے سبق حاصل کرنیکی کوشش کرے ،مغرب کو سمجھنے ضرورت ہے ۔مولانا فضل الرحمن خلیل نے کہاکہ اسلام سلامتی، اخوت، محبت، ہمدردی کا نام ہے ،تمام مذاہب کی عبادتگاہوں کی حفاظت بھی اسلام کی تعلیمات میں ہے ،نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نوبل انعام کی مستحق ہیں ۔