اسلا م آباد (این این آئی،آن لائن)قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے خزانہ کااجلاس گزشتہ روزچیئرپرسن کمیٹی عائشہ غوث بخش پاشا کی زیرصدارت ہوا۔اجلاس میں سٹیٹ بینک حکام نے حکومت کو قرض دینے اورملک میں مہنگائی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے کمیٹی کوبتایاکہ ملک میں مہنگائی کی صورتحال آئندہ 2 سال تک ایسی ہی رہے گی۔ جن شعبوں کو تحفظ دیا جانا ہے انہیں مراعات دے رہے ہیں۔ صارفین کیلئے مہنگائی کی وجہ سے ابھی مشکلات ہیں مگر معیشت بہتر ہونے سے صورتحال بہتر ہو جائے گی۔ عائشہ غوث بخش نے استفسار کیا کہ کیا آئی ایم ایف کے کہنے پر روپیہ کی قیمت کم کی جارہی ہے ؟بینک حکام کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے روپیہ گرانے کا کوئی ہدف نہیں دیا۔ حکومت نے بعض اہم فیصلے کئے ہیں جن سے حالات میں بہتری آئی ہے ۔ادھرسینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سیفران کااجلاس چیئرمین کمیٹی تاج محمدآفریدی کی زیرصدارت ہوا۔ کمیٹی نے قبائلی اضلاع میں پبلک ہیلتھ کے منصوبوں کے لئے کم بجٹ مختص کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو اگلے اجلاس میں طلب کر لیا ہے ۔ اجلاس میں چیف ایگزیکٹو ٹیسکو نے انکشاف کیا کہ قبائلی اضلاع میں ماربل اوردیگر فیکٹریوں نے بجلی کے ڈائریکٹ کنکشن لگارکھے ہیں اور ماہانہ کروڑوں روپے کی بجلی چوری کی جاتی ہے ۔